صدارتی ایوارڈ سفارش نہیں میرٹ کی بنیاد پر دیا جائےگلاب چانڈیو

300سے زائد اردو سندھی ڈراموں اور 6فلموں میں اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے لیکن سرکاری سطح پر اب تک کوئی پزیرائی نہیں ملی۔


Cultural Reporter February 01, 2015
300سے زائد اردو سندھی ڈراموں اور 6فلموں میں اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے لیکن سرکاری سطح پر اب تک کوئی پزیرائی نہیں ملی، گلاب چانڈیو۔ فوٹو : فائل

LONDON: ٹیلی ویژن پر اردو اور سندھی ڈراموں کے حوالے سے شہرت حاصل کرنے والے ملک کے نامور اداکار گلاب چانڈیو کا کہناہے کہ 1980ء سے ٹیلی ویژن ڈراموں میں کام کررہا ہوں لیکن اب تک سرکاری سطح پرکوئی پزیرائی نہیں ملی ہے۔

یہ بات انہوں نے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 300سے زائد اردو سندھی ڈراموں اور 6فلموں میں اداکاری کا مظاہرہ کیا ہے لیکن سرکاری سطح پر اب تک کوئی پزیرائی نہیں ملی، مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ چند ڈراموں میں کام کرنے والے اداکار صلاح الدین تنیوکو اس سال صدارتی ایوارڈ(تمغہ حسن کارکردگی) دینے کا اعلان کیا گیا جو سراسر نانصافی ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ یہ ایوارڈ سفارش پر دیا گیا ہے میرٹ کی بنیاد پر نہیں، سفارش سے ملنے والے ایوارڈ کی اہمیت نہیں ہوتی حکومت کو صدارتی ایوارڈ سفارش کی بنیاد پر نہیں بلکہ میرٹ کی بنیاد پر دینا چاہیے،اس سے دوسروں کی حق تلفی ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے پورے کیرئیر کو نظر انداز کردیا گیا حکومت صدارتی ایوارڈ دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں