فوج کے ریٹائرڈ افسران کی بڑی تعداد پولیس میں شمولیت اختیار کرنے لگی

اب کراچی پولیس میں گریڈ17کے بھی افسران شمولیت اختیار کررہے ہیں


Sajid Rauf October 05, 2012
مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران بڑی تعداد میں پولیس میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ فوٹو: فائل

پاک فوج کے ریٹائرڈ افسران کا کراچی پولیس میں شمولیت کے رجحان میں اضافہ ہورہا ہے۔

مسلح افواج کے ریٹائرڈ افسران بڑی تعداد میں پولیس میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دے رہے ہیں،پولیس کے چیف ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود پاک فضا ئیہ میں اسکارڈن لیڈرکے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکر پہلی مرتبہ ایس ایس پی ٹریفک تعینات ہوئے تھے، موجودہ ڈی آئی جی ٹریفک خرم گلزار پاک فوج میں میجرکے عہدے پر فائض رہ چکے ہیں جبکہ پولیس محکمے سے بھی ریٹائرڈ ہونے کے باجود اپنے اثرورسوخ کی بنیاد پر کنٹریکٹ پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ڈی آئی جی طاہر نوید نے بھی کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکرکراچی پولیس میں شمولیت اختیارکی اوراس وقت ڈی آئی جی ایڈمن تعینات ہیں اور ٹریننگ پرگئے ہوئے ہیں،موجودہ ایڈیشنل آئی جی سندھ فلک خورشید بھی کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکرکراچی پولیس میںشمولیت اختیارکی ، سی سی پی او کوئٹہ میر زبیر محمود کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکر پہلی مرتبہ بطور ایس ایس پی کراچی پولیس میں تعینات ہوئے تھے، سابق ڈی آئی جی ٹی این ٹی شاہد قریشی بھی لیفٹیننٹ کرنل کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہیں۔

ریٹائرڈ کمانڈر شوکت علی گذشتہ دنوں ڈی آئی جی سائوتھ تعینات تھے جو حال ہی میں محکمہ پولیس سے ریٹائرڈ ہوئے ایک سال کے کنٹریکٹ پر دوبارہ سعید آباد ٹریننگ سینٹرکے پرنسپل تعینات ہوگئے،کیپٹن ریٹائرڈ عاصم قائم خانی اس وقت ایس پی گلشن اقبال ٹائون تعینات ہیں، ایس ایس پی عمران شوکت بھی مسلح افواج میں کمانڈر رہ چکے ہیں، ایس پی چوہدری اسد بھی کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوکرکراچی پولیس میں خدمات انجام دے رہے ہیں ،ایس ڈی پی اوفیروز آباد مرتضیٰ بھی پاک فوج میں کیپٹن کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے ہیں ،کراچی پولیس میں ریٹائرڈ فوجی افسران کی شمولیت کے رجحان میں سابق آئی جی سندھ اور سابق وفاقی سیکریٹری داخلہ کمال شاہ کے بعد تیزی سے اضافہ ہوا ،ماضی میں کراچی پولیس میں ریٹائرڈ فوجی افسران گریڈ 19اور20 میں تعینات ہوا کرتے تھے لیکن اب کراچی پولیس میں گریڈ17کے بھی افسران شمولیت اختیار کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں