شہریوں کے لیے پولیس سہولت مراکز قائم کرنے کا فیصلہ

پولیس سہولت مراکز میں شہری گھریلو مسائل، پڑوسیوں سے جھگڑے اور ان جیسے دیگر مسائل کے حل کے لیے بلا جھجھک جاسکیں گے۔


Raheel Salman February 09, 2015
سہولت مراکز کے قیام کے بعد مقدمہ درج کرانے کیلیے تھانے جانے کی نوبت پیش آئے تو مرکز سے عملے کا ایک رکن متاثرہ شہری کے ساتھ تھانے جائے گا۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: شہریوں کے لیے پولیس سہولت مراکز (پولیس فیسیلٹیشن سینٹر) قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مراکز میں بزرگ شہری، خواتین اور قانونی مشاورت کے لیے وکیل سمیت 7 افراد پر مشتمل عملہ 24 گھنٹے کام کرے گا۔

پولیس سہولت مراکز میں شہری گھریلو مسائل، پڑوسیوں سے جھگڑے، دستاویزات کا گم ہوجانا اور ان جیسے دیگر مسائل کے حل کے لیے بلا جھجھک جاسکیں گے، شہر کے 10مقامات پر مراکز قائم کیے جائیں گے، ہر مرکز میں 6 ڈیسک ہوں گی جن میں سے ایک بزرگ شہریوں اور ایک خواتین کے لیے مخصوص ہوگا ، مراکز میں قانونی مشاورت کے لیے وکیل موجود ہوگا، مراکز آنے والے شہریوں کی رہنمائی کے لیے ایک ویلکم افسر تعینات ہوگا۔

مراکز کی ایک شفٹ میں7 افراد پر مشتمل عملہ 24 گھنٹے عوام کو سہولت فراہم کریں گے، اے آئی جی سیکیورٹی سندھ مقصود میمن نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ کی منظوری کے بعد منصوبے پر کام شروع ہوگیا ہے،250 افراد کو نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے تحت بھرتی کیا جائے گا جن کی اہلیت کا معیار کم از کم گریجویشن ہوگی ، سہولت مراکز کے قیام کے بعد مقدمہ درج کرانے کیلیے تھانے جانے کی نوبت پیش آئے تو مرکز سے عملے کا ایک رکن متاثرہ شہری کے ساتھ تھانے جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔