بنگلہ دیش نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو مشترکہ منصوبوں کی پیشکش کردی

پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری جدید بنیادوں پر استوار ہے اور یہاں بہترین کپاس پیدا ہوتی ہے، بنگلہ دیشی ہائی کمشنر


Commerce Reporter March 03, 2015
بنگلہ دیشی گارمنٹس انڈسٹری پاکستان کی گارمنٹس انڈسٹری کے ساتھ مل کر کام کرے تو دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ چیئرمین ایس ایم تنویر۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: بنگلہ دیش نے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو جوائنٹ وینچرز کی پیشکش کر دی جس کے تحت دونوں ملکوں کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو ترقی دے کر برآمدات کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر سہراب حسین نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کے لاہورآفس میں اپٹما کے چیئرمین ایس ایم تنویر سے ملاقات میں کیا، اس موقع پر اپٹما کے گروپ لیڈر گوہر اعجاز سمیت اپٹما کے دیگر عہدیداران اور سینئر اراکین بھی موجود تھے۔

بنگلہ دیشی ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری جدید بنیادوں پر استوار ہے اور یہاں بہترین کپاس پیدا ہوتی ہے جبکہ بنگلہ دیش کی بہترین گارمنٹس انڈسٹری اور ہنرمند افرادی قوت موجود ہے، اگر دونوں ممالک ٹیکسٹائل سیکٹر میں مشترکہ منصوبے لگائیں تو نہ صرف دونوں ملکوں کی ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ ہو سکتا ہے بلکہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری بھی بڑھ سکتی ہے۔ انھوں نے پاکستانی ٹیکسٹائل مینوفیکچررز کو بنگلہ دیش کے مینوفیکچررزکے ساتھ باہمی رابطے قائم کرنے اور وفود کے تبادلوں پر بھی زور دیا تاکہ دونوں ملکوں کے صنعت کار ایک دوسرے کے قریب آسکیں اور اپنی تجارت کو بڑھا سکیں۔

اس موقع پر اپٹما کے چیئرمین ایس ایم تنویر نے بنگلہ دیش کی گارمنٹس انڈسٹری کی تیز ترین ترقی کو سراہتے ہوئے حکومت پاکستان کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں بنگلہ دیشی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی پیشکش کی اور کہا کہ اگر بنگلہ دیشی گارمنٹس انڈسٹری پاکستان کی گارمنٹس انڈسٹری کے ساتھ مل کر کام کرے تو دونوں ملکوں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے بنگلہ دیشی ہائی کمشنرکی جانب سے کراچی سے چٹاگانگ براہ راست شپنگ، لیٹر آف کریڈٹ، ٹیکس و ڈیوٹیوں اور بینکنگ مسائل سے بھی آگاہ کیا جس پر ہائی کمشنر نے اپٹما کے چیئرمین کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیکسٹائل سیکٹر میں باہمی روابط بڑھائے جائیں گے اور دونوں ملکوں کے درمیان ٹیکسٹائل کے شعبے میں ہونے والی تجارت کے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں