دستاویزی فلم ’’انڈیا ڈاٹر‘‘ پابندی کے باوجود سوشل میڈیا پر

فلمسازلیزلی اڈون کے خلاف کارروائی جاری ہے کہ انھوں نے پھانسی کے منتظر شخص کویہ اشتعال انگیز بیان دینے کا موقع دیا


Khusosi Report March 08, 2015
بی بی سی کا پوسٹ کیا ہوافلم کا اوریجنل لنک اب بھی کام کر رہا ہے،فوٹو : فائل

ISLAMABAD: بھارت میں گینگ ریپ کے المناک واقعے پر برطانیہ میں بنائی جانے والی دستاویزی فلم '' انڈیا ڈاٹر'' پابندی لگنے کے باوجود سوشل میڈیا کے ذریعے پورے بھارت میں دیکھی جا رہی ہے۔

انڈین یو ٹیوب کے نمائندے گورا وبھاسکر کے مطابق ان کی کمپنی نے حکومت کی درخواست پر مختلف چینلوں پر اپ لوڈ کی گئی اس فلم کو بلاک کر دیا تھا مگر بی بی سی کا پوسٹ کیا ہوا اس کا اوریجنل لنک اب بھی کام کر رہا ہے اور صرف اس کے ذریعے پچھلی جمعرات تک اسے ایک لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا تھا۔

اس فلم کا سب سے قابل اعتراض حصہ 2012 ء کے اس ریپ ایکٹ کے ایک مجرم مکیش سنگھ کا جیل ہاؤس انٹرویو ہے جس میں اس نے بڑے بے رحمانہ انداز میں ریپ سین کو بیان کیا اور کہا کہ ریپ کی شکار لڑکی خود بھی ذمے دار ہے کیونکہ وہ رات کے اندھیرے میں ایک لڑکے کے ساتھ گھوم رہی تھی۔

بھارتی حکام فلمساز لیزلی اڈون کے خلاف اس بنیاد پر کارروائی کر رہے ہیں کہ انھوں نے پھانسی کے منتظر شخص کو یہ اشتعال انگیز بیان دینے کا موقع فراہم کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔