اب شناختی کارڈ میں غلطی سے درج مذہب کو تبدیل کیا جاسکے گا

اسلام چھوڑ کرکوئی دوسرا مذہب اختیارکرنے پر ایسی تبدیلی کی اجازت نہیں ہوگی۔


دانش حسین March 10, 2015
اسلام چھوڑ کرکوئی دوسرا مذہب اختیارکرنے پر ایسی تبدیلی کی اجازت نہیں ہوگی۔ فوٹو: فائل

لاہور: نادرا نے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈز میں درج مذہب مسلمان سے غیرمسلم تبدیل کرنے پرعائد پابندی اٹھاتے ہوئے مخصوص حالات میں تبدیلی کی اجازت دیدی ہے۔

نئی پالیسی کے تحت یہ اجازت غیر مسلم گھرانوں میں پیدا ہونے والے ان افرادکیلئے ہوگی جن کا نادرا فارم بھرنے کے دوران غلطی سے مذہب اسلام لکھا گیا تاہم اسلام چھوڑ کرکوئی دوسرا مذہب اختیارکرنے پر ایسی تبدیلی کی اجازت نہیں ہوگی۔ نادرا مذہب تبدیلی کیلیے صرف اس شخص کی درخواست قبول کریگا جس کے والدکا تعلق ریکارڈ میں کسی دوسرے مذہب سے ہو، اس کیلیے ثبوت کے طور پر اضافی دستاویزات بھی درکار ہوں گی۔ نادرا نے غلط مذہب اندراج کی بڑھتی ہوئی شکایات پر اپنی پالیسی تبدیل کی ہے۔ نادرا کے مطابق ایسے تمام کیس صرف نادرا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں نمٹائے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔