بھارتی فلمیں لانے والوں کو مالی نقصان ہو رہا ہے سہیل خان

پاکستان میں فلمیں بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے تواس کے بہترنتائج سامنے آئینگے، سہیل خان


Showbiz Reporter March 27, 2015
پاکستان میں فلمیں بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے تواس کے بہترنتائج سامنے آئینگے، سہیل خان فوٹو : فائل

فلمساز سہیل خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی فنکاروں کی فلمیں امپورٹ کرنے والوںکو بھاری مالی نقصان ہورہاہے ۔

سال بھر میں نمائش کے لیے پاکستان امپورٹ کی جانیوالی 70فیصدفلمیں بہتربزنس کرنے میں ناکام رہتی ہیں جب کہ 30فیصد فلموں کا بزنس ایوریج رہتا ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستانی امپورٹرزدن بدن خسارے میں جارہے ہیں۔ اس کے برعکس اگر پاکستان میں فلمیں بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی جائے تواس کے بہترنتائج سامنے آئینگے ۔ ان خیالات کااظہار سہیل خان نے ''ایکسپریس''سے گفتگومیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ میں نے بھارتی فلم میکرز کے ساتھ مل کرفلمیں بنائیں اور پھریہاں پرفلموں کی نمائش بھی شروع ہوئی لیکن اب بھارتی فلم میکرز اورڈسٹری بیوٹرز پاکستانی امپورٹرز پرہنستے ہیں بلکہ ان کا مزاق اڑاتے ہیں جب کہ ہم لوگ ان کی فلاپ فلمیں خرید کرانھیں بھاری رقم ادا کرتے ہیں اس لیے میں سمجھتاہوں کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کے امپورٹرز کواب ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔