مسئلہ کشمیرپر بھارت کی ڈکٹیشن ہرگزقبول نہیںسرتاج عزیز

تعلقات کی بہتری کے لیے اب دونوں ممالک کو روایتی ٹکرائو اور تشدد ترک کر کے نتیجہ خیز مذاکرات کرنا ہوں گے، سرتاج عزیز


Online March 28, 2015
تعلقات کی بہتری کے لیے اب دونوں ممالک کو روایتی ٹکرائو اور تشدد ترک کر کے نتیجہ خیز مذاکرات کرنا ہوں گے، سرتاج عزیز فوٹو: فائل

وزیر اعظم کے امورخارجہ کے مشیرسرتاج عزیزنے کہاہے کہ مسئلہ کشمیرپربھارت کی بالادستی ناقابل قبول ہےحریت رہنمائوں کے ساتھ پاکستانی ہائی کمشنرکی ملاقات پربھارتی اعتراض بے بنیادہے ۔

غیر ملکی جریدے کوانٹرویو دیتے ہوئے امورخارجہ کے مشیر سرتاج عزیز نے کہاکہ مذاکرات کیے توانھیں محسوس ہوگیاکہ بھارت پاکستان کے ساتھ بہترتعلقات کاحامی ضرورہے لیکن وہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کوشامل کرنے کاکوئی ارادہ نہیں رکھتا تاہم انھوں نے کہا کہ اب کی بارہم بھارتی قیادت پردوٹوک الفاظ میں واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پرہمیں بھارت کی ڈکٹیشن ہرگز قبول نہیں اور اس مسئلے کو سردخانے میں ڈال کر آگے نہیں بڑھا جاسکتا۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی آئندہ ماہ پاکستان کادورہ کریں گے اوران کے دورے کے دوران دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات کابھی امکان ہے جس میں مذاکرات کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت ہوسکتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ تعلقات کی بہتری کے لیے اب دونوں ممالک کو روایتی ٹکرائو اور تشدد ترک کر کے نتیجہ خیز مذاکرات کرنا ہوں گے،کشمیری مسئلہ کشمیرکے بنیادی فریق ہیں اس لیے حریت رہنمائوں سے پاکستانی ہائی کمشنرکی ملاقات پربھارتی واویلا بلاجوازہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں