اشیائے خوراک کی عالمی قیمتیں مارچ میں 15 فیصد گرگئیں

مارچ میں ویجیٹیبل آئل کی قیمتوں میں 3.1فیصد کمی ہوئی اور اب قیمتیں ستمبر 2009 کے بعد کم ترین سطح پر آچکی ہیں


Business Desk April 03, 2015
چین، بھارت اور پاکستان میں گندم کی پیداوار ریکارڈ سطح پر رہنے کی امید ہے جبکہ رشین فیڈریشن اور یوکرین میں پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے، رپورٹ۔ فوٹو: فائل

اشیائے خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی کا تسلسل مارچ میں بھی قائم رہا اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت (ایف اے او) کا فوڈ پرائس انڈیکس ماہانہ بنیادوں پر 1.5فیصد نیچے آگیا جبکہ ایک سال میں اس کی سطح میں 18.7فیصد کمی ہوئی۔

چینی کی قیمت مزید نیچے آکر فروری 2009 کی کم ترین سطح پرآنے کے علاوہ پکانے کے تیل، سیریلز اور گوشت کی قیمتوں میں کمی انڈیکس گھٹ جانے کی وجہ بنی، مارچ میں صرف ڈیری پرائسز میں اضافہ ہوا۔ واضح رہے کہ اشیائے خوراک کی عالمی قیمتوں میں کمی کا رجحان اپریل 2014سے جاری ہے، بیشتر اشیا کی قیمتوں میں کمی کی وجہ اچھی پیداوار اور امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ بنی۔ ایف اے او کی ای میل کے مطابق مارچ میں چینی کی قیمتیں فروری سے 9.2فیصد کم ہوگئیں جس کی بڑی وجہ بہتر پیداوار کی امید اور چینی کے بڑے ایکسپورٹر برازیل کی کرنسی کی قدر میں کمی ہے جس سے برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ ماہ سیریلز کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر مجموعی طور پر 1.1فیصد کمی ہوئی تاہم ایک سال میں سیریلز کی قیمتیں 18.7فیصد کم ہوچکی ہیں۔

رواں سال سیریلز خصوصاً گندم اور مکئی کی بڑے پیمانے پر برآمدات اور وافر ذخائر قیمتوں میں کمی کی وجہ بن رہے ہیں، مارچ میں ویجیٹیبل آئل کی قیمتوں میں 3.1فیصد کمی ہوئی اور اب قیمتیں ستمبر 2009 کے بعد کم ترین سطح پر آچکی ہیں، گوشت کے نرخ بھی فروری سے 1فیصد کم ہوگئے تاہم مارچ میں ڈیری کی قیمتوں میں فروری کے مقابلے میں1.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ایف اے او کی سیریل سپلائی اینڈ ڈیمانڈ بریف نامی ماہانہ رپورٹ کے مطابق سال 2014 میں سیریلز کی عالمی پیداوار کا تخمینہ 2ارب 54 کروڑ 40 لاکھ ٹن لگایا گیا ہے، گزشتہ اندازے سے زائد تخمینے کی وجہ یورپی یونین میں مکئی کی امید سے زیادہ پیداوار بنی جبکہ رواں سال گندم کی عالمی پیداوار 72 کروڑ 20لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے۔

رپورٹ کے مطابق چین، بھارت اور پاکستان میں گندم کی پیداوار ریکارڈ سطح پر رہنے کی امید ہے جبکہ رشین فیڈریشن اور یوکرین میں پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے، رواں سال چاول کی پیداوار کے حوالے سے بھی بہتری کی امید ہے۔ ایف اے او کے مطابق سال 2014-15 میں سیریلز کی کھپت 17ملین ٹن کے اضافے سے 2 ارب 49 کروڑ 30لاکھ ٹن رہنے کی امید ہے اور سال کے اختتام پر ذخائر مارچ کی پیشگوئی سے زیادہ رہیں گے جو فی الوقت 64 کروڑ 50 لاکھ ٹن ہیں جبکہ سال 2014-15 میں ذخیرہ برائے استعمال تناسب 25.9فیصد رہے گا جو 2001-02 کے بعد بلند ترین سطح ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں