سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جے آئی ٹی کا وزیراعظم کو طلب نہ کرنیکا فیصلہ

جے آئی ٹی نے عوامی تحریک کے46کارکنوں کو ڈی پی اوز کے ذریعے گواہی کیلئے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا ہے


Online April 05, 2015
جے آئی ٹی نے عوامی تحریک کے46کارکنوں کو ڈی پی اوز کے ذریعے گواہی کیلئے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا ہے اور اس حوالے سے سمن بھی جاری کر دئے ہیں۔فوٹو: ایکسپریس/فائل

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی جے آئی ٹی نے وزیراعظم اور وفاقی وزراء کو طلب نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کمیشن نے عوامی تحریک کے46کارکنوں کو گواہی دینے کیلئے سمن جاری کر دئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز سانحہ ماڈل ٹائون کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزراء کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب نہیں کیا جائے گا جبکہ کمیشن نے وزیراعلی شہباز شریف اور سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے بیانات کو کافی قرار دیا ہے۔

جے آئی ٹی نے عوامی تحریک کے46کارکنوں کو ڈی پی اوز کے ذریعے گواہی کیلئے بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا ہے اور اس حوالے سے سمن بھی جاری کر دئے ہیں۔ ان میں سانحہ ماڈل ٹائون میں زخمی ہونے والے افراد بھی شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں