گریڈ 20 اور 21 میں ترقی کیلیے بورڈ اجلاس پھر متنازع ہونے کا خدشہ

2013 تک کی اے سی آر مانگنے کے باعث کئی افسروں کے نام زیرغور نہیں آسکیں گے


حیدر نسیم May 04, 2015
گریڈ 20 اور 21میں ترقی کے اہل بہت سے افسر مدت ملازمت کا ضروری دورانیہ اورکورس 2014میں پوراکرچکے ہیں۔ فوٹو : فائل

گریڈ 20 اور 21 میں ترقی کیلیے ہونے والا بورڈ اجلاس پھر متنازع ہونے کا خدشہ ہے، وزیراعظم اور چیئرمین ایف پی ایس سی کے علم میں رولز لائے بغیر اے سی آر31 دسمبر 2014 تک کی جمع کرانے کے بجائے 31دسمبر 2013 تک کی مانگ لی گئیں۔

گریڈ 20 اور 21میں ترقی کے منتظربہت سے افسرامیدواروں کے پینل سے ہی باہرہوگئے۔ان افسروں کاکہناہے 2014 کی اے سی آر تقریباً تمام افسروں نے جمع کرادی ہیں، متاثرہ افسروں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیاہے کہ اس غیرقانونی اور غیر منصفانہ اقدام کا نوٹس لیاجائے۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژ ن رولز کے تحت 31مارچ کے بعد 2014کی اے سی آر ترقی کے بورڈ کیلیے لازمی ہے اسی لیے گریڈ بائیس میں ترقی کیلیے تو افسروں کو 2014 تک کی اے سی آر جمع کرانے کے احکام جاری کیے گئے لیکن گریڈ20اور اور21میں ترقی کے منتظر افسروں کو 2013 تک کی اے سی آراسٹیبلشمنٹ میں جمع کرانے کا انوکھا حکم جاری کیا گیا۔

گریڈ 20 اور 21میں ترقی کے اہل بہت سے افسر مدت ملازمت کا ضروری دورانیہ اورکورس 2014میں پوراکرچکے ہیں۔ اس فیصلے کے بعد انھیں ترقی کے منتظرامیدواروں کے پینل میں شامل نہیں کیا جائے گا۔متاثرہ افسروں کا کہنا ہے 2 سال بعد ہونے والے سینٹرل سلیکشن بورڈ کیلیے اے سی آر 2013 تک مانگناغیر قانونی اقدام ہے۔ وزیرا عظم سے منظوری لینے کی آڑمیں ترقی کے منتظرافسروں کی اے سی آر 2013 تک کی جمع کرانے کانوٹیفکیشن بھی غیرقانونی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں