پی اے آر سی نے مکئی کی 8نئی اقسام متعارف کرادیں

پی اے آری سی کی ورائٹی ایولیوشن کمیٹی کے اجلاس میں مجموعی طور پر مکئی کے گیارہ اقسام منظوری کے لیے پیش کیے گئے


این این آئی May 14, 2015
پی اے آری سی کی ورائٹی ایولیوشن کمیٹی کے اجلاس میں مجموعی طور پر مکئی کے گیارہ اقسام منظوری کے لیے پیش کیے گئے، فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان زرعی تحقیقی کونسل نے مکئی کی آٹھ نئی ہائی برڈ اقسام کی منظوری دینے کے بعد سفارشات سیڈ کونسل کو بھیج دی ہیںجہاں سے ان کی منظوری کے بعد کسانوں میں تقسیم کی جائیں گی جس سے مکئی کی فصل کئی گنابڑھنے کی توقع ہے۔

پی اے آری سی کی ورائٹی ایولیوشن کمیٹی کے اجلاس میں مجموعی طور پر مکئی کے گیارہ اقسام منظوری کے لیے پیش کیے گئے جن میں سے کمیٹی نے آٹھ سفارشات سیڈ کونسل کو بھیج دی اور تین کو مسترد کردیا۔ اجلاس کمیٹی کے چیئرمین اور پی اے آر سی ممبر برائے پلانٹ سائنسز ڈویژن ڈاکٹر شاہد مسعود کی صدارت میں یہاں منعقد ہوا۔نئے اقسام کی سفارشات کمیٹی کے سامنے نیشنل کوآرڈینیٹر سیریل سسٹم ڈاکٹر میاں عبدالمجید نے رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ پی اے آر سی کی جانب سے شروع کیے جانے والے نیشنل کوآرڈینیشن سسٹم کے بعد یہ مکئی کے بارے میں ہونے والی کمیٹی کی پہلی میٹنگ ہے لہذا مکئی کی نئے اقسام کو منظور کرنے کے طریقہ کار کونرم رکھا جائے۔ اس موقع پر کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر شاہدمسعودنے وفاقی سیڈ سرٹیفیکیشن اور رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ ایس او پی بنائیں جس کے تحت مکئی کی نئی اقسام کو پرکھا جائے گا۔ اس موقع پر کمشنر فوڈ سیکیورٹی محمد اسلم گل نے زور دے کر کہا کہ مکئی صرف ان اقسام کی منظوری دی جانی چاہیے جو زیادہ فصل دیں، بیماریوں کا دفاع کرسکیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں کاشت کی جاسکیں۔

اس موقع پر این اے آر سی کے سی ڈی آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انجم منیر نے اس بات پر زور دیا کہ بیج کی باہر سے برآمد کے سلسلے میں ایک صحیح نظام بنایا جائے جبکہ سمٹ پروگرام کے ڈاکٹر عبدالرحمان نے تجویز دی کہ کسی بھی فصل کی کارکردگی کے بارے میں معتبر ذرائع سے تشخیص اور معائنہ کیا جانا چاہیے۔ دریں اثنا چیئرمین پی اے آرسی نے سائنسدانوں اور بیج بنانے والی کمپنیوں کو مکئی کی نئی اقسام متعارف کرانے پر مبارکباد دے اور امید ظاہر کی کہ اس سے مکئی کی فصل میں خاطرخواہ اضافہ ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں