دکانیں رات8بجے بندکرانے کے لیے صوبے تعاون کریں عابدشیرعلی

صوبہ سندھ واٹر انفورسمنٹ ریکارڈ 1991کے مطابق پانی حاصل کر رہا ہے،عابدشیرعلی


Numainda Khususi May 16, 2015
صوبہ سندھ واٹر انفورسمنٹ ریکارڈ 1991کے مطابق پانی حاصل کر رہا ہے،عابدشیرعلی ۔ فوٹو: فائل

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ حکومت ملک سے بجلی کے ضیاع کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، اس حوالے سے صوبوں سے تعاون درکار ہے، صوبوں کو رات آٹھ بجے دکانیں بند کرانے کے لیے کہاہے۔

سینٹ کا اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سوالات کے جواب میں وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہاکہ دو تین پلانٹ ایسے ہیں جو بند ہیں، ان کے کیس عدالت میں چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مانسہرہ کی تحصیل اوگی میں صرف ایک گرڈ اسٹیشن ہونے کی بات غلط ہے وہاں ایک سے زیادہ گرڈ اسٹیشن ہیں۔ چکدرہ میں گرڈ اسٹیشن قائم کرنے کے لیے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت کو 54 کروڑ روپے ادا کیے ہوئے ہیں، پونے دو سال سے لینڈ ایکوائر نہیں کی جا رہی، زمین مہیا کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے، جو وہ نہیں کر رہی۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی کی پیداوار نے زراعت اور میونسپل اداروں میں پانی کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے کے لیے واٹر آڈٹ کرانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ واپڈملک میں پانی کے تحفظ کے مسئلے کی نگرانی کر رہا ہے۔ پانی چوری روکنا صوبوں کا کام ہے، واپڈا نے پورے ملک میں اسکولوں اور کالجوں میں طلبہ کے درمیان پانی کے تحفظ کے مسئلے پر پوسٹر اور مضمون نویسی کے مقابلے ترتیب دیے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ڈیم نہیں بنائیں گے تو مستقبل کو کیسے محفوظ کریں گے۔ ملک نئے آبی ذخائر کی تعمیر کی ضرورت ہے، صوبوں کا تعاون بھی اس سلسلے میں درکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں پانی کے تحفظ کا کلچر نہیں ہے اس حوالے سے عوام میں آگہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ نہروں کی لائننگ کرنا صوبوں کا کام ہے، اس حوالے سے صوبوں سے پوچھا جائے آبپاشی کے مقصد کے لیے بلوچستان میں دو ڈیم تعمیر کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سندھ میں رائٹ بینک اوٹ ڈرین اور لیفٹ بینک اوٹ ڈرین منصوبوں کو دوبارہ ڈیزائن کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، اس منصوبے کے تین حصے ہیں، آربی ڈی ون اور آر بی ڈی تھری کو واپڈا مکمل کر رہا ہے، آربی ڈی ون منصوبے پر 90فیصد کام مکمل ہو گیا ہے، منصوبہ مالی مجبوریوں کی بنا پر تاخیر کا شکار رہاہے۔

فنڈز دستیاب رہے تو دسمبر 2015 تک یہ منصوبہ مکمل ہو جائے گا، آربی ڈی تھری پر 83فیصد کام مکمل ہے۔ آربی ڈی ٹو پر سندھ حکومت کام کر رہی ہے اور اس پر 72فیصد کام مکمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ سندھ واٹر انفورسمنٹ ریکارڈ 1991کے مطابق پانی حاصل کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ امن و امان کو کنٹرول کرنا صوبائی حکومت کا کام ہے، حکومت بجلی کی بچت کے لیے صوبوں سے کوآرڈینیٹ کر رہی ہے اور انہیں رات آٹھ بجے دکانیں بند کرانے کے لیے کہاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں