پاکستان نے دہشت گردی میں ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے ثبوت امریکا کو دیدیے

پاکستانی حکام نے امریکی نمائندہ خصوصی کوحالیہ دہشت گردی کے واقعات میں ’’را‘‘ کے ملوث ہونے کے بارے میں آگاہ کیا


امریکی نمائندے کو بتایا کہ پاکستان مخالف بھارتی کارروائیوں پرگہری تشویش ہے،امن کوششوں پرمنفی اثرات مرتب ہونگے، سفارتی ذرائع۔ فوٹو: فائل

پاکستانی حکام نے بھارتی خفیہ ایجنسی ''را'' کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے دہشتگردی کے حالیہ واقعات میں ملوث شدت پسندوں کی معاونت کے ثبوت امریکا کے حوالے کردیے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام نے پیرکو امریکی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان وپاکستان ڈینیئل فیلڈمین کو پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات میں را کے ملوث ہونے کے بارے میں آگاہ کیا، امریکی نمائندے نے بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور مشیر امور خارجہ سرتاج عزیزسے الگ الگ ملاقاتیں کیں،آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف کے ساتھ ملاقات میںباہمی دلچسپی کے امور اورعلاقائی سلامتی کی صورتحال پرتبادلہ خیال ہوا، امریکی نمائندے نے علاقائی امن وسلامتی کے لیے پاکستانی سیکیورٹی فورسزکی کوششوں کو سراہا، دفترخارجہ کے بیان کے مطابق سینئر امریکی اہلکارکی سرتاج عزیزکے ساتھ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات اورعلاقائی سلامتی کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ ان اہم ملاقاتوں میں امریکی نمائندے کورا کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردوں کی معاونت اور پشت پناہی کے بارے میں ثبوت اور شواہد سے آگاہ کیاگیا، پاکستانی حکام نے بھارت کی پاکستان مخالف کارروائیوں پرگہری تشویش ظاہرکرتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے علاقے میں کشیدگی کے خاتمے اوردیرپاامن کے لیے کوششوں پرمنفی اثرات مرتب ہونگے، سرتاج عزیز نے امریکی نمائندے کوپاکستان کی جانب سے افغانستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری کی کوششوںپر بھی اعتماد میں لیا اور پاکستان اوربھارت تعلقات کی موجودہ نوعیت کے بارے میں بھی بتایا۔امریکی سفارتکار نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی قربانیوں اورکامیابیوں کی بھی تعریف کی۔

ادھروفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈارسے بھی امریکی خصوصی نمائندہ برائے افغانستان وپاکستان ڈینیل فیلڈ مین نے اسلام آبادمیں ملاقات کی، ڈینیل فیلڈ مین نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ساتویں جائزہ کی کامیابی پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی اورکہاکہ یہ معیشت کے استحکام کے لیے پاکستان کی کامیابیوں کاعکاس ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں