کرکٹ کی جنگ چھڑنے سے قبل مشقیں تیز

ہم جانتے ہیں کہ میچ کے روز کامیابی اسی ٹیم کو ملتی ہے جو بہتر کارکردگی دکھائے، زمبابوین کپتان


زمبابوین کھلاڑی بھی پاکستان میں شاندار استقبال پر خوش اور مہمان نوازی پر شکر گزار ہیں، فوٹو : اے ایف پی

سیکیورٹی حصار میں کرکٹ کی جنگ چھڑنے سے قبل مشقیں تیز ہو گئیں، پاکستان اور زمبابوے کی ٹیموں کو سخت حفاظتی انتظامات میں قذافی اسٹیڈیم لاہور لایا گیا،پلیئرز نے بھرپور پریکٹس سے اپنے ہتھیاروں کو تیز دھار بنایا، مہمان ٹیم نے ٹی ٹوئنٹی کے مزاج سے ہم آہنگی کےلیے چوکے اور چھکے لگائے،کئی بار گیند ڈھونڈ کر لانی پڑی، گرین شرٹس کے پیسرز ایک وکٹ کو نشانہ بنانے کی مشق کرتے رہے،دونوں اسکواڈز نے فیلڈنگ اور کیچنگ کا طویل سیشن بھی کیا۔

تفصیلات کے مطابق دونوں ٹیموں کے کھلاڑی بدھ کی شام قذافی اسٹیڈیم پہنچے، پلان میں تبدیلی کرتے ہوئے انہیں وقت سے نصف گھنٹہ قبل ہی روانہ کیا گیا، رینجرز، ایلیٹ فورس،فائر بریگیڈ اور ریسکیو 1122 کے ہمراہ آنے والی پلیئرز کی بسوں کو وینیو تک لانے کےلیے پہلی بار نہر کا روٹ استعمال کیا گیا، سڑک کے دونوں اطراف میں پولیس اہلکار اور پٹرولنگ ٹیمیں بھی ڈیوٹی پر معمور رہیں،2 ہیلی کاپٹرز مسلسل روٹ کی نگرانی کرتے رہے،اس دوران موبائل جیمرز نے ہر طرح کے ریڈیو سگنل ختم کردیے،دونوں ٹیموں نے 3گھنٹے تک بھرپور پریکٹس کی۔

ڈیو واٹمور کی نگرانی میں زمبابوے کے تمام کھلاڑی صلاحیتیں نکھارنے کےلیے سرگرم رہے، ماجد خان انکلوژر کے سامنے نیٹ میں مہمان بیٹسمینوں نے پاکستان انڈر 19کرکٹرز کی بولنگ پر ہنر آزمایا،دوسری جانب چند کھلاڑی گراؤنڈ فیلڈنگ اور دیگر کیچنگ پریکٹس کرتے رہے، اچھی طرح وارم اپ ہونے کے بعد نیٹ میں زیادہ سرگرمی دیکھنے میں آئی اور بیٹنگ کےلیے آنے والوں نے ٹی ٹوئنٹی مقابلے کو پیش نظر رکھتے ہوئے چوکوں چھکوں کی برسات کردی، کئی بار گیند ڈھونڈ کر لانی پڑی،پریکٹس سیشن کے دوران زمبابوین آفیشلز میدان میں گھوم پھر کر کھلی فضا سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

دوسری جانب شاہدآفریدی کی قیادت میں پاکستانی ٹیم بھی ہیڈکوچ وقاریونس اور معاون اسٹاف کی نگرانی میں ٹریننگ کرتی رہی، سعید انور انکلوژر کے سامنے نیٹ میں گرین شرٹس نے سخت گرمی میں خوب پسینہ بہایا، شاہد آفریدی اور شعیب ملک نے بیٹنگ اور بولنگ دونوں شعبوں میں کھل کر پریکٹس کی، پیسرز کو ایک وکٹ کو نشانہ بنانے کا ٹاسک دیا گیا، بولرز بیٹنگ اور بیٹسمین بولنگ کی مشق کرتے نظر آئے،فیلڈنگ کوچ گرانٹ لیوڈن نے باؤنڈری کے قریب اونچے کیچ پکڑنے کی خصوصی مشق کرائی، پریکٹس کے اختتام پر ایک بار سخت حفاظتی انتظامات میں ٹیموں کو ہوٹل پہنچایا گیا۔

زمبابوین کپتان ایلٹن چگمبرا کا کہنا ہے کہ اتنی زیادہ سیکیورٹی میں کرکٹ ہمارے لیے ایک نیا تجربہ ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ ایسا کیوں کیا جارہا ہے،کھلاڑی پریشان نہیں ہیں، یہ سب ہماری حفاظت کےلیے ہی ہوا،ہماری پوری توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ اچھی کرکٹ کھیل کر کامیابی حاصل کریں،باہر جو بھی انتظامات ہیں ان کا ہمارے کھیل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہم جانتے ہیں کہ میچ کے روز کامیابی اسی ٹیم کو ملتی ہے جو بہتر کارکردگی دکھائے۔

میزبان قائد شاہد آفریدی نے کہاکہ سیکیورٹی انتظامات وقت کی ضرورت ہیں، یقین ہے کہ جمعے کو میچ کی پہلی گیند کے ساتھ ہی تمام تر توجہ کرکٹ پر مرکوز ہوجائے گی،شائقین اچھے کھیل کا بھرپور لطف اٹھائیں گے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ لوگ بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آکر کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔دوسری جانب زمبابوین کھلاڑی بھی پاکستان میں شاندار استقبال پر خوش اور مہمان نوازی پر شکر گزار ہیں،آل راؤنڈر سین ولیمز نے پاکستان آمد کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ لاہور میں محفوظ اور خوش و خرم ہیں،آرام کے بعد بھرپور پریکٹس کےلیے تیار ہیں، بعدازاں انہوں نے کہا کہ زمبابوین ٹیم کو سپورٹ کرنے پر پاکستانی عوام کے مشکور ہیں، امید ہے کہ اسٹیڈیم شائقین سے بھرا اور مقابلے جاندارہوں گے۔

مڈل آرڈر بیٹسمین کریگ ایرون نے لکھا کہ اس ملک کے عوام سے ملنے والی سپورٹ قابل تعریف ہے، یہاں جس انداز میں خوش آمدید کہا گیا اس کے بعد یقین ہے کہ کوئی تکلیف نہیں ہوگی،سکندر رضا نے کہا کہ ہمارا بڑے کھلے دل اور محبت سے استقبال کیا گیا، دونوں ممالک کےلیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں، چھامو چھیبابا نے کہا کہ 8سال قبل پاکستان آنے کا بڑا خوشگوار تجربہ تھا،اس بار بھی بہترین میزبانی کی جارہی ہے، طویل عرصے بعد واپس آنے پر بڑی خوشی محسوس کررہا ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں