سندھ کا بجٹمختلف فیسیں بڑھانے کی تجویزمنظور

حکومت سندھ نے صوبے کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے نئے مالی سال کے بجٹ میں مختلف ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے


گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی فیس 400 اورڈپلیکیٹ بک کی فیس 2 ہزارکرنے کی منظوری فوٹو: فائل

LONDON: حکومت سندھ نے آئندہ بجٹ میں مختلف سرکاری فیسوں کو بڑھانے کی تجویز منظور کرلی ہے ،صوبے کا ریونیو بڑھانے کیلیے صوبائی بجٹ میں مختلف ٹیکسوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، گاڑیوں کی رجسٹریشن بک بنانے کی فیس200روپے سے بڑھاکر400 روپے کرنے اور رجسٹریشن بک کی ڈپلیکیٹ بنانے کی فیس 200سے بڑھاکر2000روپے کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے کے ریونیو کو بڑھانے کے لیے نئے مالی سال کے بجٹ میں مختلف ٹیکسوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئندہ بجٹ میں مختلف سرکاری فیسوں کو بڑھانے کی تجویز بھی منظور کرلی گئی ہے، ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے انفرااسٹرکچر سیس میں90 پیسہ فی کلوگرام سے بڑھاکر ایک روپیہ فی کلوگرام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مذکورہ ٹیکس کراچی پورٹ سے سامان کی ترسیل اور نقل وحمل پر وصول کیا جاتا ہے، ذرائع کے مطابق حکومت نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی جانب سے گاڑیوں کی رجسٹریشن بک بنانے کی فیس200روپے سے بڑھاکر 400 روپے کرنے اور رجسٹریشن بک کی ڈپلیکیٹ بنانے کی فیس 200سے بڑھاکر2000روپے کرنے کی بھی منظوری دیدی اور آئندہ بجٹ میں اس مد میں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے محکمہ خزانہ کو آئندہ بجٹ میں کمرشل اور انڈسٹریل پراپرٹی پربیٹرمینٹ ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز بھی دی تھی لیکن وزیر اعلیٰ سندھ نے اس سے اتفاق نہیں کیا،مذکورہ ٹیکس سابقہ صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں ختم کردیا گیا تھا،واضح رہے کہ گاڑیوں کی رجسٹریشن بک اور ڈپلیکیٹ رجسٹریشن بک کی فیس میں اضافے سے عوام پر مزید بوجھ پڑے گا۔

ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں منتخب نمائندوں کو اپنے حلقوں میں ترقیاتی کام کرانے کے لیے ہر رکن اسمبلی کو4کروڑ روپے دینے کے لیے کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے نام سے ایک نیا منصوبہ شروع کرنے کے لیے پونے 7 ارب روپے مختص کرنیکی بھی منظوری دی ہے، کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعے ہررکن صوبائی اسمبلی کو 4کروڑروپے جاری کیے جائیں گے،بجٹ میں اس حوالے سے 6.72ارب روپے کی رقم بھی مختص کی گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں