شہنشاہ غزل مہدی حسن کو دنیا سے رخصت ہوئے3سال گزر گئے

لیجنڈ گلوکار کی نہ تو یاد گار تعمیر ہوئی اور نہ ان سے منسوب میوزک اکیڈمی کا وجود نظر آتا ہے


Cultural Reporter June 13, 2015
حکومت سندھ یا بلدیہ عظمی کے پاس پاکستان کے لیجنڈ گلوکار کی یاد گار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ بھی نہیں ہے۔ فوٹو : فائل

دنیائے غزل کے عالمی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار اور شہنشاہ غزل مہدی حسن کو اس دنیا سے رخصت ہوئے تین سال ہوگئے آج اس عظیم گلوکار کی تیسری برسی منائی جارہی ہے ۔

حکومت اور قوم نے اپنے اس لیجنڈ کی خدمات کو نظر کردیاہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تین سال گرزنے کے بعد بھی آج ان کی قبر کی صورت حال انتہائی خراب ہے۔ عالمی شہرت یافتہ گلوکار کے انتقال پر سندھ حکومت اوربلدیہ عظمیٰ کراچی نے اعلان کیا گیا تھا کہ مہدی حسن دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت تھے ان کی تدفین کی جگہ پرشاندار یاد گار تعمیر کی جائے گی۔

ان کے کارناموں کے حوالے لوگوں کو آگاہ کیا جائے گا ، مختص کی گئی جگہ پر میوزک اکیڈمی قائم کی جائے گی ۔آج تک نہ تو قبر پکی ہوئی اور نہ ہی اس کی دیکھ بھال پر توجہ دی گئی اور نہ کوئی میوزک اکیڈمی کا وجود نظر آیا ہے۔افسوس اس بات ہے کہ شہنشاہ غزل کا رتبہ حاصل کرنیوالے مہدی حسن کی اولاد نے بھی اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔حکومت سندھ یا بلدیہ عظمی کے پاس پاکستان کے لیجنڈ گلوکار کی یاد گار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ بھی نہیں ہے اور ان کی اس میں کوئی دلچسپی بھی موجود نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں