قومی ہاکی پلیئرز نے 20 ڈالر معاوضے کی پیشکش کو مسترد کردیا

بیلجیئم میں ورلڈ ہاکی لیگ کھیلنے کے بعد پی ایچ ایف کو6لاکھ روپے فی کھلاڑی کے حساب سے ادائیگیاں کرنی ہیں۔


بیلجیئم میں ورلڈ ہاکی لیگ کھیلنے کے بعد پی ایچ ایف کو6لاکھ روپے فی کھلاڑی کے حساب سے ادائیگیاں کرنی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

قومی ہاکی پلیئرز نے پی ایس بی کے 20 ڈالر معاوضے کی پیشکش کو مسترد کردیا، پی ایچ ایف قوانین کے مطابق کھلاڑیوں کو 150 ڈالر یومیہ ملنے چاہئیں، کم ادائیگی پر بغیر کسی اجرت کے ملک کے لیے کھیلنے کر ترجیح دیں گے۔

مالی مشکلات کا شکار پی ایچ ایف کو ایک اور بڑی مشکل نے گھیر لیا، وہ ہاکی کھلاڑیوں اور عہدیداروں کی ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی مقروض ہو گئی، آسٹریلیا، کوریا کے دوروں اور بیلجیئم میں ورلڈ ہاکی لیگ کھیلنے کے بعد پی ایچ ایف کو6لاکھ روپے فی کھلاڑی کے حساب سے ادائیگیاں کرنی ہیں۔

ذرائع کے مطابق رواں ماہ انٹورپ میں شیڈول اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ کے لیے ہر کھلاڑی کو پی ایس بی کی طرف سے20 ڈالر یومیہ کی پیشکش ہوئی لیکن پلیئرز نے باہمی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ اپنی اجرت پوری لیں گے، اگر مطالبہ پورا نہ ہوا توبغیر معاوضوں کے ہی ملکی نمائندگی کو ترجیح دیں گے ۔

یاد رہے کہ پی ایچ ایف قانون کے مطابق انٹرنیشنل ایونٹس کے موقع پر ہر کھلاڑی اور آفیشلز کو150ڈالر یومیہ کے حساب سے ادائیگیاں کی جاتی ہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے پی ایچ ایف کی مالی مشکلات کو دیکھتے ہوئے گرین شرٹس کو اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ کیلیے اسپانسر کیا، اس نے اپنی پالیسی کے مطابق پلیئرز اور آفیشلز کے لیے 20 ڈالردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق کھلاڑی اس صورتحال سے بے خبر تھے تاہم ''ایکسپریس'' میں شائع ہونے والی خبر کے بعد ان کی ایک اہم میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ قوانین کے مطابق150ڈالر ہی لیں گے، اگر مطالبہ پورا نہ ہوا تو بغیر معاوضہ کھیلنا ترجیح ہوگی۔

مزید معلوم ہوا ہے کہ پلیئرز کو آسٹریلیا اور کوریا کے دوروں کی بھی 2 لاکھ 85ہزار کی ادائیگی نہیں ہو سکی، اس طرح قومی ٹیم کے اولمپک کوالیفائنگ رائونڈ میں 21روزہ دورے کے 3 لاکھ 15ہزار روپے بنتے ہیں، اس حساب سے پی ایچ ایف قومی ٹیم کے ہر کھلاڑی کی 6 لاکھ روپے کی مقروض ہوگی۔ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں کو کیمپ کے بھی 10 ہزار روپے فی کس تاحال نہیں ملے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں