شدید گرمی میں برف ناپید ہو گئی شہری برف کیلیے گھنٹوں قطاروں میں کھڑے رہے

گرمی کی شدت سے فریج اورفریزرنے کام کرناچھوڑدیا،پریشان شہری بازارسے برف خریدنے لگے،طلب 300 فیصدبڑھنے پربرف مہنگی ہوگئی


نمرہ ملک June 23, 2015
شہر میں شدید گرمی کے باعث برف کی طلب بڑھ گئی ،سڑک کے کنارے سوزوکی پر برف خریدنے والوں کا رش لگا ہوا ہے(فوٹو ایکسپریس)

کراچی میں بدترین گرمی نے شہری زندگی کا پہیہ جام کردیا ،شہریوں کی بڑی تعداد گرمی سے بچنے کے لیے گھروں میں ہی رہنے پر مجبور ہوگئی ، بازاروں مارکیٹوں اورعوامی مقامات پر سناٹا دیکھنے میں آرہا ہے۔

گرمی سے محفوظ رہنے کے لیے شہریوں نے افطار میں ٹھنڈے مشروبات، لسی اور دودھ کا استعمال شروع کردیا ہے ، بڑھتی گرمی کے سبب برف کی طلب میں 300 گنا اضافہ ہوگیا ہے، برف کی طلب میں اضافے کی وجہ سے شہر سے برف ناپید ہورہی ہے، بجلی کی طویل بندش اور پانی کے بحران نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے، ایکسپریس سروے کے مطابق گزشتہ 4 دن سے کراچی میں گرمی کی شدت بڑھ رہی ہے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ اور طویل تعطل سے شہریوں کے روزمرہ امور متاثر ہورہے ہیں، گرمی کی شدت اور وولٹیج میں کمی بیشی سے گھریلوں برقی آلات، فریج، فریزر نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے ، گرمی سے پریشان شہری بازار سے برف خرید رہے ہیں ، برف کی دکانوں پر لمبی لائنیں لگی ہیں، برف فروشوں نے برف کے نرخ بڑھادیے ہیں ، کشمیر کالونی کے رہائشی عبدالصمد نے بتایا کہ گرمی کی شدت تو برداشت کر ہی لیتے ہیںکہ یہ قدرت کی طرف سے امتحان ہے لیکن پانی اور بجلی کا مسئلہ تو ہمارے حکمرانوں کا پیدا کیا ہوا ہے ۔

بازار میں برف خریدنے کے لیے 5 دکانوں کا رخ کرچکا ہوں لیکن برف ہی نہیں مل رہی اور اگر کہیں مل رہی ہے تو اس کے دام دگنے ہیںاور برف بھی غیر معیاری ہے، برف فروش طورا خان کا کہنا ہے کہ پانی کے بحران کی وجہ سے ہمارا کاروبار متاثر ہورہا ہے برف کی پیداوار میں بے انتہا کمی ہورہی ہے، لوگ ہم پر غصہ کررہے ہیں کہ ہم برف دے نہیں رہے لیکن ہوگی تو دیں گے، سروے کے دوران دیکھنے میں آیا کہ شہری برف کے حصول کے لیے گھنٹوں انتظار کرتے نظر آئے۔

پانی کی قلت کے باعث غیر معیاری اور کھارے پانی کی برف بازاروں میں فروخت ہورہی ہے، ناقابل برداشت گرمی کے باعث شہری غیر معیاری برف خریدنے پر مجبور ہوگئے ہیں لیکن اس کی وجہ سے پیٹ کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں