وزارت تجارت نے ری کنڈیشن گاڑیوں کی درآمد پر پابندی کا مطالبہ کر دیا

ری کنڈیشن گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر درآمد سے ملک کا تجارتی خسارہ بھی بڑھتا جا رہا ہے، ذرائع


اظہر جتوئی June 28, 2015
ری کنڈیشن گاڑیوں کا چور دروازہ بند ہونا چاہیے،اس سے سرمایہ کاری نہیں ہو رہی،وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر. فوٹو: فائل

وفاقی وزارت تجارت نے آٹو پالیسی میں ری کنڈیشن گاڑیوں کی درآمد پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا ہے جبکہ وزیر تجارت کا کہنا ہے کہ ری کنڈیشن گاڑیوں کی درآمد کا چور دروازہ بند ہونا چاہیے۔

ذرائع کے مطابق وزارت تجارت نے ری کنڈیشن گاڑیوں کی شدید مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ری کنڈیشن گاڑیوں کی وجہ سے ملک میں سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، آٹو سیکٹر میں غیر ملکی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں لیکن ری کنڈیشن گاڑیوں کی درآمد کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، غیرملکی سرمایہ کار کمپنیوں کا موقف ہے کہ پاکستان میں گاڑیوں کی خرید و فروخت کی جو گنجائش پیدا ہوتی ہے اس کو ری کنڈیشن گاڑیاں فل کر رہی ہیں، اس لیے نئی سرمایہ کاری کا کوئی جواز نہیں۔

وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق ری کنڈیشن گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر درآمد سے ملک کا تجارتی خسارہ بھی بڑھتا جا رہا ہے، وفاقی حکومت آٹو پالیسی تیار کر رہی ہے جس میں وزارت تجارت نے ری کنڈیشن گاڑیوں پر مکمل پابندی لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور زور دیا جائے گا کہ مقامی صنعت کو تحفظ فراہم کیا جائے اور باہر سے درآمد شدہ گاڑیوں پر سخت ٹیکسز کا نفاذ کیا جائے،مقامی صنعت کو فروغ دینے سے نہ صرف ریونیو میں اضافہ ہو گا بلکہ روزگار کے وسیع مواقع بھی ملیں گے جس سے ملک کو فائدہ ہوگا۔

اس حوالے سے جب وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ری کنڈیشن گاڑیوں کا چور دروازہ بند ہونا چاہیے،اس سے سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، اگر ایسا نہیں ہو سکتا تو کم از کم اس عمل کو شفاف ضرور بنایا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں