قرض کے ذریعے زرمبادلہ ذخائرمیں اضافہ منفی ہےاقتصادی ماہر

پاکستان جیسے بڑے ملک کے لیے 18.5ارب ڈالرکے زرمبادلہ ذخائرکچھ بھی نہیں، ڈاکٹر قیس


Commerce Reporter July 05, 2015
پاکستان جیسے بڑے ملک کے لیے 18.5ارب ڈالرکے زرمبادلہ ذخائرکچھ بھی نہیں، ڈاکٹر قیس۔ فوٹو: فائل

زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ خوش آئند ہے لیکن اسے برقراررکھنے کے لیے ایکسپورٹ بڑھانا ہوگی، یہ اضافہ آئی ایم ایف اور امریکا کی طرف سے قرض ملنے کی وجہ سے ہوا ہے جومنفی اضافہ ہے، اگر اس میں مثبت اضافہ چاہتے ہیں تو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زرکے لیے مراعات دینا ہوں گی اور ایکسپورٹ بڑھانا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہارماہر اقتصادیات ڈاکٹر قیس اسلم نے ''ایکسپریس ''سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ میں یہ اضافہ قرض کی رقم آنے سے ہوا، اسے ہم اکانومی کی زبان میں منفی اضافہ کہتے ہیں، اگر یہ اضافہ ترسیلات زر یا ورلڈ بینک کی طرف سے آنے والی رقوم سے ہوتا تو یہ مثبت اضافہ ہوتا۔ ڈاکٹر قیس نے کہا کہ پاکستان جیسے بڑے ملک میں18.5ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کچھ بھی نہیں ہیں لیکن چونکہ ہم طویل عرصے سے اقتصادی بدحالی کا شکار ہیں اس لیے اسے بہتر سمجھ سکتے ہیں۔

اس اضافے کو برقراررکھنے کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر بھجوانے پر مراعات دینا ہونگی نہ کہ قانونی طریقے سے رقوم بھجوانے پر ان کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں