مدارس کی رجسٹریشنکوائف مرتب کرنے کاعمل التواکاشکار

ایکشن پلان پرہی عملدرآمدسست ہے اس لیے رجسٹریشن التوا کاشکارہے،وزارت مذہبی امور


Jahangir Minhas July 14, 2015
ایکشن پلان پرہی عملدرآمدسست ہے اس لیے رجسٹریشن التوا کاشکارہے،وزارت مذہبی امور فوٹو:فائل

RAWALPINDI: دینی مدارس کی نئے سرے سے رجسٹریشن اورکوائف مرتب کرنے کا کام التوا کا شکار ہوگیا۔ وزارت مذہبی امور میں دینی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اب تک مدارس کے علمائے کرام کاصرف ایک اجلاس بلایاگیا اور اجلاس کے آغاز میں ہی رجسٹریشن فارم پرتحفظات کے باعث علما بائیکاٹ کرگئے۔

ملک میں اس وقت30 ہزار سے زائد دینی مدارس موجود ہیں۔وفاق المدارس کے جنرل سیکریٹری قاری حینف جالندھری کے مطابق دیوبندی مکتبہ فکرکے18 ہزارکے قریب مدارس ہیں جبکہ بریلوی مکتبہ فکرکے 6 ہزارسے زائد مدارس میں طلبا وطالبات کومذہبی تعلیم دی جارہی ہے۔ اسی طرح اہل تشیع اور اہلحدیث مسالک کے اپنے دینی مدارس ہیں۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک میں دینی مدارس کی نئے سرے سے رجسٹریشن کا عمل شروع کیا گیا تھا تاہم ان مدارس کی رجسٹریشن کیلیے مرتب کردہ فارم پر تحفظات کے باعث کام التوا کا شکار ہوگیا ہے۔

اس حوالے سے وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکریٹری نور زمان نے ایکسپریس کوبتایاکہ مدارس کی رجسٹریشن کاکام تعطل کا شکار ہے۔ انھوں نے کہا کہ چونکہ نیشنل ایکشن پلان پر ہی مکمل طریقے سے عملدرآمد نہیں ہو پا رہا اس لیے مدارس کی رجسٹریشن کے لیے صرف ایک اجلاس ہی بلایا جا سکا ہے جس میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں