ایبولا وائرس کے باعث موت سے بچ جانیوالے مریض اندھے پن کا شکارہورہے ہیں عالمی ماہرین صحت

مریض شدید مشکل میں ہیں وہ جوڑوں کے درد کی وجہ سے بھی کوئی کام نہیں کرسکتے، عالمی ادارہ صحت


/Reuters August 11, 2015
فریقا میں پھوٹنے والی ایبولا کی وبا سے 27 ہزار افراد متاثر ہوئے اور 11 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے گئے فوٹو:فائل

KARACHI: مغربی ممالک میں ایبولا سے متاثر ہونے کے بعد زندہ بچ جانے والے افراد اب جوڑوں کے شدید درد میں مبتلا ہیں جب کہ یہ مریض اس مرض کے باعث اندھے پن کا بھی شکار ہورہے ہیں۔

عالمی ماہرینِ صحت کے مطابق ایبولا وائرس کے سخت انفیکشن کے بعد بچ جانے والے افراد کی پریشانی کم نہیں ہوتی اور وہ آنکھوں کی سوزش اورجوڑوں کے شدید درد میں مبتلا ہوجاتے ہیں جس کے باعث ان کی بینائی کھونے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔

ایبولا مریضوں پر ہونے والی 5 روزہ کانفرنس سے عالمی ادارہ صحت سیرالیون کے نمائندے نے بتایا کہ اب تک دنیا میں ایبولا مریضوں کی اتنی بڑی تعداد جمع نہیں ہوئی تاہم گنی، لائبیریا اور سری لیون سے وابستہ 1300 مریض ایسے ہیں جو ایبولا کے عذاب سے گزر چکے ہیں اور ان میں سے آدھے مریض شدید مشکل میں ہیں وہ جوڑوں کے درد کی وجہ سے کوئی کام نہیں کرسکتے جب کہ 25 فیصد مریض آنکھوں کی تکلیف اور بعض افراد جزوی یا مکمل طور پر بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ایبولا سے متاثر ہوکر اس سے بچ جانے والے افراد کی آنکھوں میں وائرس موجود ہے جو ان کی بینائی کو متاثر کررہا ہے اس صورتحال سے ایبولا پر تحقیق کرنے والے افراد کا خیال ہے کہ وائرس کے دیرپا منفی اثرات برقرار رہتے ہیں اور ان پر مزید تحقیق اور توجہ کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ افریقا میں پھوٹنے والی ایبولا کی وبا سے 27 ہزار افراد متاثر ہوئے اور 11 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے گئے جب کہ بچ جانے والے افراد اب خوفناک صورتحال کا شکار ہیں۔ ایبولا کا مریض متاثر ہونے کے 21 دن کے اندر موت کا شکار ہوجاتا ہے اور اس کے بدن کے تمام مائعات میں اس کا وائرس سرائیت کرجاتا ہے جو مرض کو مزید پھیلانے کی وجہ بنتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں