وٹامن ڈی سے دل کی صحت بہتر نہیں ہوتی تحقیق

پہلی سٹڈیز میں کہا جاتا رہا ہے کہ وٹامن ڈی دل کی صحت کو بہتر کرتا ہے.


Muhammad Akhtar October 21, 2012
فوٹو: فائل

ایک برطانوی یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک سٹڈی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خون میں وٹامن ڈی کی سطح زیادہ ہونے سے دل کی صحت میں بہتری نہیں آتی۔

سٹڈی کے مطابق ضروری نہیں کہ خون میں وٹامن ڈی کی سطح زیادہ ہو تو دل کا دورہ پڑنے اور اس کے نتیجے میں موت کا خدشہ کم ہوجائے۔سٹڈی کے سلسلے میں معمر خواتین کو وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ دیے گئے تو اس سے ان کے دل کی صحت میں کوئی بہتری دیکھنے میں نہ آئی۔

سٹڈی کے مطابق ایک سال تک خواتین کے دو گروہوں کو وٹامن ڈی کی گولیاں دی گئیں اور تیسرے گروپ کو جھوٹ موٹ کی گولیاں یعنیplacebo دی گئیں۔ ایک سال بعد دیکھا گیا کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ لینے والی خواتین میں جھوٹ موٹ کی گولیاں لینے والی خواتین کے مقابلے میں کولیسٹرول ، بلڈپریشر اور بلڈشوگر میں کوئی کمی دیکھنے میں نہ آئی۔

یاد رہے کہ قبل ازیں کچھ اس قسم کی سٹڈیز کی جاتی رہی ہیں جن کے نتیجے میں کہا جاتا تھا کہ خون میں وٹامن ڈی کی سطح زیادہ ہونے کی صورت میں دل کی صحت بہتر رہتی ہے ۔ تاہم اس قسم کی سٹڈیز میں اسباب اور اثرات کے حوالے سے ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے تھے اور وٹامن ڈی کے ساتھ ساتھ ان دیگر عوامل اور عادات کو نہیں دیکھا گیا تھا جو کہ دل کی صحت کو بہتر رکھتی ہیں جیسے متوازن خوراک اور ورزش کی عادات وغیرہ۔

سٹڈی کی تفصیلات کے مطابق یوکے کی یونیورسٹی آف ایبرڈین نے ساٹھ سال تک کی تین سو خواتین کو تین گروپوں میں تقسیم کیا۔ ایک گروپ کی خواتین کو ایک سال تک چار سو انٹرنیشنل یونٹ روزانہ اور دوسرے گروپ کو ایک ہزار انٹرنیشنل یونٹ روزانہ تک وٹامن ڈی دی گئی جبکہ تیسرے گروپ کو جھوٹ موٹ کی گولیاں دی گئیں۔یہ خواتین ہر دو ماہ بعد دل کے ٹیسٹوں کے لیے لیب آتیں۔

ایک سال بعد جب نتیجہ دیکھا گیا تو پتہ چلا کہ ان خواتین میں ان کے دل کی صحت پر وٹامن ڈی کی گولیوں سے کوئی واضح فرق دیکھنے میں نہ آیا۔مذکورہ سٹڈی ایک بین الاقوامی طبی جریدے میں شائع ہوئی۔تاہم اس سٹڈی کے نقائص کی بات کی جائے تو پتہ چلتا ہے کہ اس میں زیادہ گہرائی میں جاکر تجزیہ نہیں کیا گیا اور جن خواتین شرکاء پر سٹڈی کی گئی ان کی تعداد بھی اتنی زیادہ نہیں تھی جس کی بنیاد پر واضح طور پر کہا جاسکے کہ وٹامن ڈی کا دل کی صحت پر کوئی بہتر اثر نہیں ہوتا۔یاد رہے کہ وٹامن ڈی کے لیے عام طورپر مچھلی کا تیل اور دیگر مچھلیاں ، فورٹی فائیڈ جوس اور ڈیری کی مصنوعات کو استعمال کی جاتی ہیں۔

یاد رہے کہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیسن کی سفارش کے مطابق زیادہ تر بالغ افراد کو روزانہ کم ازکم چھ سو یونٹ وٹامن ڈی لینا چاہیے۔ 2010ء کی ایک رپورٹ کے مطابق اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ وٹامن ڈی اور کیلشیم دونوں ہڈیوں کی صحت کے لیے بہتر ہیں تاہم دیگر فوائد جیسے کہ بلڈپریشر اور کارڈیوویسکولر بیماری میں اس کے فوائد کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔