اب جاندار کہانی والی فلم ہی کامیاب ہوگی ندیم

انڈسٹری کی بحالی کے بعدمعیاری فلم تیار کرنا پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں کی ذمے داری ہے


Cultural Reporter September 18, 2015
انڈسٹری کی بحالی کے بعدمعیاری فلم تیار کرنا پروڈیوسرز اور ہدایتکاروں کی ذمے داری ہے۔ فوٹو: فائل

فلم انڈسٹری کی بحالی نے فلمیں بنانے والوں میں ایک نئی سوچ پیدا کردی ہے کیونکہ ماضی میں جو بھی فلمیں بنتی رہی ہیں اس سے بہت کچھ سیکھنے کاموقع ملا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ یہ بات نہیں کہ ماضی میں اچھی فلمیں نہیں بنیں پاکستانی فلموں نے عوام میں بے حد مقبولیت حاصل کی وہ فلمیں آج بھی فلم انڈسٹری کی تاریخ کا حصہ ہیں لیکن چند غیر فلموں کی وجہ سے فلم انڈسٹری کے معیار پر اس کاا ثر ہوا،جس کے اثرات بہت عرصہ تک محسوس کیے جاتے رہے ہیں، یہ بات اداکار ندیم نے اپنے ایک انٹرویو میں کہی۔

انھوں نے کہا جو لوگ فلم انڈسٹری کی بحالی اور کامیابی کے بعد فلمیں بنانے رہے ہیں اب یہ ان کی ذمے داری ہے کہ وہ اچھی اور معیاری فلمیں بنانے پر توجہ دیں،کیونکہ اب روایتی اور غیر معیاری فلموںٕ کی کوئی گنجائش نہیں،فلم بین بہت باشعور ہوچکے ہیں ،وہ دنیا بھر میں بننے والی فلموں کو بغور جائزہ لیتے ہیں اور اپنی فلموں سے ان کا موازنہ کرتے ہیں، پاکستان میں بننے والی فلموں کے لیے اچھے موضوعات کی ضرورت ہے کہانی جان دار ہوگی تو فلم ضرور کامیاب ہوگی، فلم بین تفریحی فلموں کی طرف توجہ دے رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں