اگست 2015 ٹیکسٹائل برآمدات میں1124فیصد کا اضافہ

99کروڑ81لاکھ سے بڑھ کر1ارب11کروڑڈالر پرپہنچ گئیں،خیموں کے سوا تمام ویلیوایڈڈٹیکسٹائل ایکسپوٹ میں اضافہ


Business Desk September 22, 2015
جولائی اگست کی ٹیکسٹائل برآمدات برقرار،خوراک، قالین،کھیلوں کے سامان اور چمڑے کی ایکسپورٹ کم،طبی آلات کی بڑھ گئی فوٹو: فائل

AFP: پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں اگست2015 کے دوران سال بہ سال 11.24 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کے دوران ٹیکسٹائل کی برآمدات کم وبیش گزشتہ سال کی سطح پر برقرار رہیں۔

پاکستان بیورو شماریات سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ ٹیکسٹائل کی برآمدات 1ارب 11کروڑ ڈالر سے تجاوز کر گئیں جو اگست 2014 میں 99 کروڑ 81لاکھ 47ہزار ڈالر تک محدودتھیں، اس دوران خیموں کے سوا تمام ویلیوایڈڈٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپوٹ میں اضافہ ہوا۔

جس میں کاٹن کلاتھ 3.25 فیصد، نٹ ویئر 21.17 فیصد، بیڈویئر16.98 فیصد، ٹاولز 27.98 فیصد، ریڈی گارمنٹس30.43 فیصد، سنتھیٹک ٹیکسٹائل4.07 فیصد، میڈاپس کی برآمدات میں22.83 فیصد کا اضافہ ہواتاہم خیمے اور تارپولین کی ایکسپورٹ میں 48.68 فیصد کمی ہوئی، اس کے علاوہ خام روئی کی برآمد 6.89فیصد بڑھی مگر کاٹن یارن کی ایکسپورٹ 13.38 فیصد گرگئی۔ پی بی ایس کے مطابق جولائی اگست کی مجموعی ٹیکسٹائل برآمدات 2ارب 13 کروڑ 61 لاکھ 73 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 2ارب 16 کروڑ 2لاکھ 53ہزار ڈالر کی ایکسپورٹ سے صرف 0.46 فیصد کم ہے۔

اس دوران خام روئی، نٹ ویئر، ٹاولز، ریڈی گارمنٹس، میڈاپس کی برآمدات میں اضافہ اور کاٹن کلاتھ، بیڈ ویئر، خیمے، سینتھیٹک ٹیکسٹائل وکاٹن یارن کی برآمدات میں کمی ہوئی۔

بیوروشماریات کے مطابق جولائی اگست میں اشیائے خوراک کی برآمدات 6.37 فیصد کمی سے51کروڑ 47لاکھ 29ہزار ڈالر، قالین کی 9.74 فیصد کمی سے 1کروڑ 55 لاکھ 57 ہزار ڈالر،کھیلوں کے سامان کی ایکسپورٹ 14.59 فیصد گھٹ کر 5کروڑ 1لاکھ 28 ہزار ڈالر اور خام چمڑے کی ایکسپورٹ17.8 فیصد کمی سے 6کروڑ 29لاکھ 41 ہزار ڈالر اور چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات 10.98 فیصد گھٹ کر 9 کروڑ 26لاکھ 35 ہزار ڈالر رہیں جبکہ طبی آلات کی برآمدات گزشتہ 2ماہ کے دوران برآمدات 8.62 فیصد کے اضافے سے 5کروڑ 33 لاکھ 36 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، اس کے علاوہ جولائی اگست 2015 کے دوران سیمنٹ اورانجینئرنگ گڈز کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں