اسلام آباد میں کاوان نامی ہاتھی آزادساتھی نہ ہونے پرتوڑپھوڑ

کاوان گزشتہ 3 سال سے زنجیروں میں بندھا ہوا تھا لیکن آزاد ہوتے ہی اس نے توڑ پھوڑ شروع کر دی،مہاوت


قاسم نواز عباسی September 24, 2015
غصے کی وجہ ہتھنی کانہ ہوناہے، کاوان کسی بھی وقت حملہ کرسکتا ہے،مہاوت ۔ فوٹو : فائل

31 سالہ ایشیائی ہاتھی (کاوان) 3 سال زنجیروں میں قید رہنے کے بعد کھول دیا گیا لیکن آزاد ہوتے ہی کاوان نے ساتھی نہ ہونے کی وجہ سے غصے میں آ کر توڑ پھوڑ شروع کردی اور شہریوں پر حملہ کرنا شروع کر دیا۔

کاوان کو 2012 میں مادہ ہتھنی کے مرنے کے بعد زنجیروں میں باندھ دیا گیا تھا تاہم بین الاقوامی میڈیا کے دباؤ پر وزیراعظم نے اسکو دوبارہ کھولنے کے احکام جاری کیے تھے جسکے بعد گزشتہ جمعے کو اسکو زنجیروں سے آزاد کر دیا گیا تھا، کاوان کو آزاد تو کردیا گیا لیکن کئی سال سے ساتھی ہتھنی کے بغیر رہنے کیوجہ سے کاوان شدید غصے میں نظر آتا ہے۔

اسکی دیکھ بھال کیلیے مامور مہاوت کا کہنا ہے کہ کاوان گزشتہ 3 سال سے زنجیروں میں بندھا ہوا تھا لیکن آزاد ہوتے ہی اس نے توڑ پھوڑ شروع کر دی، یہ غصے میں آ کر شہریوں پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ہتھنی کیلیے دنیا سے 2 لاکھ 65 ہزار آن لائن درخواستیں کی جا چکی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں