دہری شہریت رحمن ملک سے متعلق چیئرمین سینیٹ کی رولنگ الیکشن کمیشن کو نہ ملی

جمعہ کو30روزکی مدت گزرگئی،امکان ہے الیکشن کمیشن پیرکوسپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میںمعاملے کاازخودجائزہ لے گا


Wajid Hameed October 21, 2012
وزیرداخلہ2008 میںآرٹیکل63ون سی کے مطابق اہل نہیںتھے،امسال دہری شہریت ترک کرنے سے قبل مستعفی ہوکردوبارہ سینیٹر بنے۔ فوٹو: فائل

دہری شہریت سے متعلق کیس میں وزیر داخلہ رحمٰن ملک سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں چیئرمین سینیٹ نیئرحسین بخاری کی جانب سے دی گئی۔

رولنگ 30 روزگزرنے کے باوجودالیکشن کمیشن آف پاکستان کوموصول نہیں ہو سکی ہے الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق 19اکتوبرکی شام تک رولنگ الیکشن کمیشن کوموصول نہیںہو سکی ہے لہٰذا پیرکو الیکشن کمیشن وزیر داخلہ رحمٰن ملک کی دہری شہریت کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میںازخود جائزہ لینے کیلیے اجلاس کا امکان ہے ۔آئین کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی جانب سے رولنگ الیکشن کمیشن کوموصول نہ ہونے کے باعث الیکشن کمیشن کی30روز بعدسپریم کورٹ کے فیصلے میںدی گئی ہدایات کی روشنی میں ازخود جائزہ لیناآئینی ذمے داری ہے ۔

سپریم کورٹ نے رحمٰن ملک سے متعلق اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ 2012 میں دہری شہریت ترک کرنے سے قبل مستعفی ہوکردوبارہ سینیٹر منتخب ہوئے ہیں لہٰذا 2008 میں وہ جو سینیٹرمنتخب ہوئے اس وقت آئین کے آرٹیکل 63 ون سی کے مطابق اہل نہیںتھے لہٰذا بعد ازاں سینیٹرمنتخب ہونے سے متعلق چیئرمین سینیٹ اپنی رولنگ دیں ۔قانون کے مطابق چیئرمین سینیٹ کی جانب سے رولنگ الیکشن کمیشن کوفراہم کی جاناتھی لیکن الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق جمعہ کی شام تک چیئرمین سینیٹ کی جانب سے رولنگ الیکشن کمیشن کوموصول نہیں ہوئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔