پی ٹی آئی کیخلاف ڈپارٹمنٹ آفس جسٹس امریکا میں رٹ دائر ہونیکا امکان

عمران خان پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کریں اورایک شفاف منصوبہ ٹریبونل بنائیں، اکبر ایس بابر


Syed Naveed Jamal October 12, 2015
عمران خان پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کریں اورایک شفاف منصوبہ ٹریبونل بنائیں، اکبر ایس بابر۔ فوٹو: فائل 

پاکستان تحریک انصاف کے سابق نائب صدرمرکزی رہنما اکبر ایس بابر نے تحریک انصاف پنجاب کے آرگنائزر چوہدری سرور کا چیلنج قبول کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف آئندہ چند روزمیں امریکا کے ڈپارٹمنٹ آفس جسٹس میں رٹ دائرکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاہے کہ الیکشن کمشن کی جانب سے تحریک انصاف کے سابق نائب صدرمرکزی رہنما اکبر شیر بابر کی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف دائراپیل سماعت کے لیے منظور کرلی جس کے بعد تحریک انصاف کے سابق مرکزی رہنمااکبر ایس بابر نے پنجاب کے آرگنائزرچوہدری سرور کی جانب سے امریکااور برطانیہ میں عمران خان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے حوالے سے دیا گیاچیلنج قبول کرتے ہوئے امریکا کے ڈپارٹمنٹ آفس جسٹس میں رٹ دائرکرنے کا فیصلہ کیاہے۔

اکبر ایس بابرنے ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور این اے 122میںذاتی طورپرعلیم خان کوپارٹی ٹکٹ دیا تھاجسے پارٹی کارکنوں نے مسترد کردیاہے ،جسٹس (ر) وجیہ الدین پرمشتمل ٹریبونل نے علیم خان سمیت دیگر 3پارٹی شخصیات جن میں جہانگیر خان ترین، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور نادر خان کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کی ہدایت کی تھی تاہم عمران خان نے جسٹس وجیہ الدین پرمشتمل ٹریبونل کی رپورٹ کو رد کرتے ہوئے جسٹس وجیہ الدین کو ہی پارٹی سے نکال دیا۔

اکبر ایس بابر نے کہاکہ عمران خان پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کریں اورایک شفاف منصوبہ ٹریبونل بنائیں جو پارٹی کو کرپشن ،بدعنوانی سے پا کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے،پارٹی کی موجودہ صورتحال اورآئندہ کے نظریاتی گروپ کے کنونشن کے حوالے سے آج پیر کواسلام آباد میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیاہے جس میں پارٹی کے فاوئنڈر قائدین سعید اللہ خان نیازی،خواجہ امتیاز ،سید حسن شاہ ،محمود خان سمیت دیگر شریک ہوںگے۔انھوں نے کہاکہ جسٹس ر وجیہ الدین برطانیہ کے دورے پرہیں جہاں پر وہ 17 اکتوبر کو تحریک انصاف کے نظریاتی کارکنوں سے خطاب کریں گے اور پاکستان میں تحریک انصاف کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں