100سال بعد کے اخبارات

قومی سالمیت کے خلاف تقریر کرنے پر الطاف حسین کو 200سال قید، 50لاکھ جرمانہ


آفتاب اقبال October 15, 2015
[email protected]

PESHAWAR/ ISLAMABAD: قومی سالمیت کے خلاف تقریر کرنے پر الطاف حسین کو 200سال قید، 50لاکھ جرمانہ

گلگت، 13اکتوبر2115 (پ ر) متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کو گلگت کی ایک اور عدالت نے 200 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی ہے۔ گلگت بلتستان کی مختلف عدالتوں سے الطاف حسین کو سزائیں سنائے جانے کا سلسلہ گزشتہ 100سال سے جاری ہے اور ابتک مجموعی طور پر موصوف کو ساڑھے 4 ہزار سال قیدبا مشقت و جرمانے وغیرہ کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

پارٹی ترجمان جناب بہروز سبزواری نے گزشتہ روز ایک پروقار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کا لیگل ونگ ان سزاؤں میں کم از کم 50فیصد تخفیف بارے اعلیٰ عدالت میں اپیل سے متعلق غورو خوض کر رہا ہے لیکن چونکہ ابھی شمالی علاقہ جات میں جو دو چار عدالتیں باقی بچ رہی ہیں، ان سے بھی سنائی جانے والی سزاؤں کی جملہ تفصیلات آلیں تب ہمارے وکلا خواتین و حضرات تسلی کے ساتھ اپیل دائر کریں گے۔

بہروز سبزواری نے قدرے پرجوش لہجے میں کہا کہ سزاؤں میں تخفیف نہ بھی ہوئی تب بھی الطاف حسین یا ان کے پارٹی ورکر گھبرانے والے نہیں۔ انھوں نے کہا کہ الطاف بھائی نے گزشتہ روز ٹیلی فون پر پارٹی ہائی کمان کوبتایا کہ تمام سزائیں گو کہ ان کا موقف سنے بغیر سنائی گئی ہیں، مگر وہ پوری سزا بھگتنے کو تیار ہیں کیونکہ اس قسم کی آزمائشیں وہ اور ان کی جماعت بچپن سے ہی جھیلتے آئے ہیں۔

حلقہ 122 میں دھاندلی کے خلاف مزید درخواستیں دیں گے: پی ٹی آئی

لاہور، 13اکتوبر 2115(پ ر) پاکستان تحریک انصاف کی نوجوان قیادت نے اعلان کیا ہے کہ جب تک الیکشن کمیشن راہ راست پر نہیں آتا، ہم حلقہ 122 کی جان چھوڑنے والے نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بزدلانہ حکومتی حربے استعمال کر کے نواز لیگ ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتی۔ یہاں نوجوان قیادت نے ڈی جے کی لگائی دھن پر ہلکا ہلکا رقص کرنے کے بعد کہا کہ عمران خان ہی وہ واحد ہستی ہیں جو اس ملک کی قسمت سنوار سکتی ہیں۔

پارٹی ترجمان نے دستاویزی ثبوت فراہم کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق نے ویگن ڈرائیوروں کو ڈرا دھمکا کر اور پیسے لگا کر اپنے ساتھ ملایا تاکہ وہ علیم خان کے معصوم ووٹروں کو بہلا پھسلا کر شہر سے تقریباً400 میل دور چھوڑ آئیں تاکہ یہ بیچارے ووٹ ہی نہ ڈال سکیں حالانکہ ان تمام محب وطن ووٹروں نے علیم خان سے فی ووٹ پیشگی پیمنٹ وصول کر رکھی تھی۔ چنانچہ تمام مذکورہ ویگن ڈرائیور حضرات علی الصباح ان مسکین ووٹروں کے گھر آن دھمکے اور یہ بے زبان انکی ویگنوں میں بیٹھ کر شہر سے باہر جا پہنچے۔

حتیٰ کہ دریائے راوی عبور کرتے ہوئے بھی ان میں سے کسی احمق کو اندازہ نہیں ہو پایا کہ انھیں کدھر لے جایا جا رہا ہے۔ ان بیچاروں کی اکثریت کو ضلع رحیم یار خان، راجن پور اور میانوالی پہنچایا گیا۔ دو چار سواریاں تو بیرون ملک سے بازیاب کروائی گئیں۔ یہ ہے نوازشریف کی جمہوریت۔اس مقام پر ترجمان نے اپنے بھونڈے سے انداز میں غالباً شعر پڑھا جس کی شان نزول یاد گارِدھاندلی کی صد سالہ تقاریب بتائی جاتی ہے۔

باطل سے دبنے والے اے آسمان نہیں ہم

سوبار کر چکا ہے تو امتحان ہمارا!! ہیں جی؟

ترجمان نے ہانپتے ہوئے مزید کہا کہ قائد محترم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے ساتھ مذاکرات کرنے والے تازہ دم نوجوانوں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو فوری طور پر سر گرمِ عمل ہو گی۔ کمیٹی میں گورنر چوہدری محمد سرور، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور شیریں مزاری کے علاوہ چنددیگر نوجوان بھی شامل ہیں۔

فاروق ستار کا استعفے واپس لینے کیلیے اسپیکر قومی اسمبلی کو ایک اور خط

اسلام آباد، 13اکتوبر 2115 (پ ر)متحدہ قومی موومنٹ کے پارلیمانی قائد ڈاکٹر فاروق ستار نے قومی اسمبلی سے استعفے واپس لینے کیلیے اسپیکر کو ایک تازہ خط ارسال کیا ہے۔ اس حالیہ خط سمیت کل ملا کر اب تک ڈاکٹر صاحب لگ بھگ کوئی 50ایک ہزار خط اسپیکر کو ارسال کر چکے ہیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کے ترجمان نے کہا کہ اگر حالات نے اجازت دی تو مذکورہ خطوط کا ایک شاندار مجموعہ چھاپ کر متحدہ تاریخِ جمہوریت میں ایک نیا باب رقم کرے گی۔

اس دوران ایک فضول سی وضع قطع والے صحافی نے سوال کیا کہ آخر اتنے خط ارسال کرنے کی ضرورت کیوں پیش آتی رہی۔ اس کے جواب میں ترجمان نے ایک آہِ سرد کھینچی اور پھر بالترتیب راولپنڈی، اسلام آباد اور لندن کی طرف ایک ایک مرتبہ دیکھ کر صحافی سے دریافت کیا۔ اور سناؤ، کیاحال ہے؟

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں