پیری فقیری ڈاٹ کام

اور پھر ہم سوشل میڈیا پر پیری فقیری ڈاٹ کام کا سالانہ عرس بھی کیا کرینگے، کولا اسٹوڈیو کے بھنگڑے بھی ڈالیں گے۔


ایک بار یہ آئیڈیا چل پڑے تو کفن دفن ڈاٹ کام، لڑائی جھگڑا ڈاٹ کام، تعویذ گنڈا ڈاٹ کام، اس کی بیوی میری محبوبہ ڈاٹ کام، یہودی سازش ڈاٹ کام بھی شروع کردیں گے۔ فوٹو :فائل

نفسانی خواہشات کا لا متناہی سلسلہ اور ان کی پلک جھپکنے میں تکمیل انسان کی دو ایسی کمزوریاں ہیں جو ہر دور میں بکتی ہیں، جس پر لوگ پیسہ کماتے ہیں، انسان دھوکہ کھاتا ہے، ذلیل و خوار ہوتا ہے، مگر باز نہیں آتا، گئے وہ زمانے جب صاحبِ علم کسی شخص کو اسکے مرتبے یا حیثیت کی وجہ سے حلقہ بگوش کرنے کو طریقت کا شرک سمجھتے تھے۔ آج کل تو ایک دوڑ ہے کہ فلاں شخص فلاں کا مرید ہے، اور فلاں شخص فلاں سے بیعت ہے۔ نام نہاد عقل کے اندھے مرید اپنے اپنے شیوخ کے وہ وہ کارنامے اور کرامات گنواتے ہیں کہ بیچارہ شیخ خود سن لے تو مارے حیرت کے بیہوش ہوجائے۔

 

یوٹیوب اور فیس بک پر ریڈی میڈ مفتیوں کی ایک فوج موجود ہے۔ 5 ہزار سے اوپر مفسر قرآن تو صرف یوٹیوب پر موجود ہیں، جتنے مفسر امّت مسلمہ نے 14 سو سال میں پیدا نہیں کئے، اتنے یوٹیوب نے 5 سال میں پیدا کردئیے۔ غضب خدا کا جنہیں عربی کا ایک لفظ تک نہیں آتا وہ بھی تفسیر پڑھانے نکل پڑے۔ آدھا اسلام ''ابا'' کی پُر مغز گفتگو سے سیکھ لیا، جس کا جو چاہا جیسا چاہا وہ مطلب نکال لیا تو آدھا یوٹیوب سے، لو جی ہوگئے پورے مفتی۔ کسی کو پیشن گوئیوں کی بیماری لگ گئی تو کسی صحافی کو خوابوں کی عادت پڑ گئی، یہاں آنکھ لگی اور یہاں خواب وارد اور وہ وہ پیشن گوئیاں کہ دجال سے لے کر نیو ورلڈ آرڈر تک سب کا پتا چل جائے، پتا نہیں تکیے پر سر پہلے رکھتے ہیں یا خواب پہلے آتا ہے۔ جس قوم نے تاریخ نسیم حجازی سے پڑھی ہو اور فرائض ٹی وی ڈراموں سے سیکھے ہوں، گناہ پیروں سے بخشوائیں ہوں اور راہِ سلوک کے ساتھ سوتیلی ماؤں والا سلوک کیا ہو اس سے توقع بھی کیا کی جاسکتی ہے۔

میں سوچ رہا ہوں کہ اگر اندھے مریدوں کی تقدیر میں اندھے پیر لکھ ہی دیے گئے ہیں جو ان کی دنیا و آخرت برباد کرکے ہی چھوڑیں گے تو میں کیوں نہ اس ادھم مستی میں اپنی دنیا ہی بنا لوں؟ بس میں جلد ہی پیری فقیری ڈاٹ کام کے نام سے اپنا بزنس شروع کرنا چاہتا ہوں، ویسے بھی آج کل اس آئیڈیے کی مارکیٹ بھی بہت زیادہ ہے، بیچنے کے لئے لوگوں کو خاطر خواہ کنوینس بھی نہیں کرنا پڑے گا۔

کسٹمر چند سو روپے دے کر اپنی اکاؤنٹ پروفائل بنائے گا، عورتوں کے لئے خصوصی رعایت ہوگی، اپنی پریشانیاں بتائیں اور ہم مشین لرننگ اور ڈیٹا مائننگ کے ایڈوانس الگورتھم استعمال کرتے ہوئے آپکو کسی نہ کسی پیر سے کنیکٹ کر ہی دینگے۔ اولاد کی خواہش، مال و پیسہ، پسند کی شادی، شہرت و عزت والوں کو ''جمالی پیروں'' کے پاس فارورڈ کردیا جائے گا۔ ساس، سسر کی موت، انتقام، اور یہودی سازشوں کا قلع قمع کرنے والوں کو ''جلالی پیروں'' کی طرف بھیج دیا جائے گا، اور ''امراض مخصوصہ'' کے ماروں کو ''خیالی پیروں'' کی طرف۔

کوئی ایک دو ملین سبسکرائبر ہوگئے تو ہم مرچنڈائس بھی بیچنا شروع کردینگے۔ جھولے والے بابا کا جھولا، آسمان والے بابا کا نمک، زمین والے بابا کا توشہ، دروازے والے بابا کے جوتے، وہ والے بابا کا تعویذ، یہ والے بابا کا سرمہ اور ''کوئی نہیں'' والے بابا کی دیگ، 500 سو روپے سے لاکھ روپے تک کے، مرادوں کو بر لانے والے پیکجز، اور پھر ان بابوں کو بھی مرید بیچ دیا کریں گے، 5 سو کا جثہ، 5 ہزار فیس بک لائکس اور 50 ہزار فالوورز۔ کیا بات ہے اور خالصتًا شرعی کام، حلال منافع، ہے مجال کسی کی جو کچھ کہہ سکے، بابوں اور مریدوں کو کہہ کر چنوادیں گے دیواروں میں۔

اور پھر ہم سوشل میڈیا پر پیری فقیری ڈاٹ کام کا سالانہ عرس بھی کیا کرینگے، کولا اسٹوڈیو کے بھنگڑے بھی ڈالیں گے، ہر شرابی کبابی کی قوالی بھی چلائیں گے، ہر غائب دماغ فلسفی کی تصویریں بھی سجائیں گے، اور ایک بار یہ آئیڈیا چل پڑے تو کفن دفن ڈاٹ کام، لڑائی جھگڑا ڈاٹ کام، تعویذ گنڈا ڈاٹ کام، اس کی بیوی میری محبوبہ ڈاٹ کام، یہودی سازش ڈاٹ کام بھی شروع کردیں گے .

اُمید ہے آپ اس کارِ خیر میں تن، من، دھن سے شرکت کرکے جنّت میں ایک بیش قیمت پلاٹ اپنے نام ضرور کروائیں گے۔ اس مضمون کو 50 لوگوں کے ساتھ شئیر کریں اور شام سے پہلے اصلی تے وڈے والے بابا کے مرید بن جائیں، یہ پیشکش صرف محدود مدّت کے لئے ہے ۔ خواتین کو خصوصی رعایت دی جایئگی۔

[poll id="720"]

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں