مقبوضہ بیت المقدس اسرائیلی درندگی سے مزید 2 فلسطینی شہید

فلسطینیوں کواولڈسٹی اوربس اسٹاپ پرسر عام گولی مارکرشہیدکیاگیا،اسرائیلی پولیس نے جبل میکابرکے داخلی راستے کوبندکردیا


INP/Online October 16, 2015
امریکی وزیرخارجہ جلدخطے کادورہ کرینگے،ترجمان ،اسرائیلی اقدام سے مذہبی تصادم پھیلنے کاخطرہ ہے،ہرچیزجل جائیگی ، محمود عباس فوٹو:فائل

مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فورسزنے آپریشن کے دوران مزید2فلسطینیوں کوشہیدکردیا،اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 32 ہوگئی،امریکانے پرتشدد کارروائیوں پرتشویش کا اظہارکیاہے۔

عالمی میڈیاکے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے مسلمانوں کے مسجد اقصیٰ میں محدود داخلے اور یہودیوں کوداخلے کی اجازت نے ایک نیا تنازع کھڑا کر دیا ہے،14روز سے اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیںجاری ہیں،قابض اہلکار فلسطینی مسلمانوں کواسرائیلی شہریوں کویرغمال بنانے کا الزام لگاکرسرعام گولی مار کر شہید کر رہے ہیں،ادھر اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ بیت المقدس کے عرب علاقوں میں ایک بڑاآپریشن شروع کر دیا ہے ۔

غیرملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق اسرائیلی پولیس نے جبل میکابر کے داخلی راستے کو بند کردیا ہے اس علاقے سے تعلق رکھنے والے 3 فلسطینیوں پر الزام ہے کہ انھوں نے منگل کو3اسرائیلیوں کو قتل کیاتھا،پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے آپریشن شروع ہونے کے چند گھنٹوں بعد یروشلم کے مرکزی بس اسٹیشن پر ایک اسرائیلی خاتون کو چاقو سے زخمی کرنے والے ایک فلسطینی کو ہلاک کردیا،ایک فلسطینی نے اولڈسٹی میں ایک پولیس اہلکارکوچاقوکے وار سے زخمی کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اسے بھی گولی مار کر ہلاک کردیاگیا۔

فلسطین کی وزارت صحت کاکہناہے ان واقعات میں کم سے کم 32فلسطینی شہید اور 2ہزارزخمی ہوئے ہیں،امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جان کربی کا کہناہے کہ وائٹ ہاؤس نے تشددکی کارروائیوں پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری جلد ہی خطے کا دورہ کریں گے تاہم اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں، فلسطین کے صدرمحمود عباس نے تشددکے بڑھتے ہوئے حالیہ واقعات کے بعد پہلی بار کہاہے کہ اسرائیلی حکومتی اقدام سے مذہبی تصادم کے پھیلنے کا خطرہ ہے جس سے ہر چیز جل جائے گی،فلسطین کے سفیر برائے اقوام متحدہ ریاد منصور کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی خواہش ہے کہ قیام امن کیلیے اقوام متحدہ کی امن فورس کوتعینات کیاجائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں