بجلی کے بحران کی بڑی وجہ کرپشن اوربدانتظامی ہےنیپرا

مارچ تک381میگاواٹ بجلی شامل ہوجائیگی،وزارت پانی وبجلی کی کمیٹی کوبریفنگ


مارچ تک381میگاواٹ بجلی شامل ہوجائیگی،وزارت پانی وبجلی کی کمیٹی کوبریفنگ فوٹو: فائل

INDIANA, US: قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے توانائی بحران کا اجلاس چیئرمین محمدعثمان کی سربراہی میں ہوا۔

جس میں وزارت پانی وبجلی حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ ہریونٹ پرحکومت کا12روپے کانقصان ہے جونا قابل برداشت ہے۔ وزارت پانی و بجلی کے385ارب روپے وفاقی وصوبائی اداروںکے ذمے واجب الاداہیں۔ مارچ 2013 تک381میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈمیںشامل ہوجائے گی۔

نیپراحکام نے کہاکہ بجلی کابحران اورنرخوںمیںاضافہ پاورسیکٹر میں بدانتظامی اورکرپشن کی وجہ سے ہے۔ گیس کی قلت کے باعث ڈیزل پرپلانٹ چلانے سے ٹیرف میں ہوشربااضافہ ہورہاہے۔ نیپراحکام نے بتایاکہ ٹیرف روزبروزبڑھ رہاہے،حکومت سے باربارکہاکہ غیرتسلی بخش پلانٹس بندکردیںلیکن وہ دوبارہ بحال کرنے کی پالیسی پرگامزن ہے ۔ دریں اثناقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میںسوئی ناردرن گیس کمپنی کے امورکاجائزہ لیا گیا۔

اجلاس کی صدارت چیئرمین جمشید دستی نے کی،دستی کاکہنا تھاکہ 80فیصدکام مکمل ہونے کے باوجودایم این اے اسکیمزکے فنڈزکیوں روکے جارہے ہیں، دستی نے ایڈیشنل سیکریٹری افتخاربابر سے استفسارکیاکہ اسپیشل سیکرٹری وزیراعظم سیکریٹریٹ کیوںنہیںآئے جوکمیٹی میں نہیںآتے ان کے وارنٹ نکالیںگے جوانھیںاہمیت نہیں دیتاوہ آئین پاکستان کواہمیت نہیںدیتا، ان کے مطابق اگر لوگ صحیح کام کریںتوان کوعدالتوںمیںنہ جاناپڑے ، انھوں نے مزیدکہاکہ کمیٹی کواہمیت نہیںدی جاتی تاہم جب عدالتیں طلب کرتی ہیںتوفوری چلے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں