کراچی میں جیمز بانڈ کی فلم ’’اسپیکٹر‘‘ کے رنگ رنگ پریمیئر کا انعقاد

پریمیئر میں شوبزنس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی


نمرہ ملک November 17, 2015
پریمیئر میں شوبزنس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی، فوٹو: ایکسپریس

نیوپلیکس سینما میں جیمز بانڈ کی نئی فلم ''اسپیکٹر'' کا رنگا رنگ پریمئیرمنعقد کیا گیا جس میں شوبزنس کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

جیمز بانڈ کی نئی فلم اسپیکٹر 007 فرنچائز کی حیثیت سے 24 ویں جب کہ ڈینئل کریگ کے بطور ایم آئی ایجنٹ چوتھی سیریز ہے، فلم کی کہانی جان لوگن، نیل پروس اوررابرٹ ویڈ نے مشترکہ طور پر لکھی ہے جب کہ اس کی ہدایت کاری سام مینڈیز نے دیں ہیں۔



فلم کی کہانی ایک ایسے مشن کا احاطہ کیے ہوئے ہے جس میں بانڈ کو ایک خفیہ پیغام کے ذریعے ایک ایسی تنظیم کے راز کو افشا کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے جو کہ انتہائی خطر ناک گروہ پر مشتمل اور سنگین جرائم کی مرتکب ہے، اس دوران جیمز بانڈ ایک مشکل ترین مرحلے سے گزر کر جیسے ہی اس تنظیم سے متعلق سچائی حاصل کرکے راز فاش کرنے کا ارادہ کرتا ہے اسے سیکریٹ سروس کو زندہ رکھنے کے لیے ایک ایسی سیاسی قوت سے سودے بازی کرنی پڑتی ہے۔

فلم کے نام ''اسپیکٹر'' ایک انگلش استعارے کا مخفف ہے۔ یہ نام سن 1971 میں بنائی گئی بانڈ سیریز کی فلم '' ڈائمنڈز آر فارایور '' میں استعمال کیا گیا تھا۔ اسپیکٹر سے پورا نام ''اسپیشل ایگزیکٹو فار کاؤنٹر انٹیلی جینس، ٹیررازم، ریوینج اینڈ ایکسٹارشن'' بنتا ہے جو بنیادی طور پر ایک منظم جرائم کی تنظیم ہے۔ اِسی کے خلاف فلم میں جیمز بانڈ کو متحرک دکھایا گیا ہے جب کہ فلم کی عکاسی آسٹریا، برطانیہ، اٹلی اور مراکش میں کی گئی ہے۔



فلم کے پریمئیر کا انعقاد باڈی بیٹ پی آر کمپنی نے اومیگا واچ کے تعاون سے منعقد کیا جس میں شریک شوبز کی شخصیات کا کہنا تھا کہ اس طرح کی فلمیں دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ہم ہالی ووڈ سے کتنا پیچھے ہیں، کمر شل فلم ہونے کے باوجود یہ فلمیں پیسہ وصول انٹرٹینمنٹ سے مالا مال ہوتی ہیں، بہت جلد پاکستانی فلم ساز بھی اس بات کو سمجھیں گے اور کمرشلزم کے ساتھ ساتھ فلم کی کہانی اور ہدایتکاری پر بھی زور دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں