الیکشن کمیشن کا آئندہ بلدیاتی انتخابات اپنی نگرانی میں نہ کرانے پر غور

بڑے پیمانے پر انتخاب کیلیے عملہ دستیاب نہیں، صوبوں سے فراہم عملہ بھی ہدایات پرمکمل عمل نہیں کرتا، الیکشن کمیشن


ملک سعید اعوان November 23, 2015
بڑے پیمانے پر انتخاب کیلیے عملہ دستیاب نہیں، صوبوں سے فراہم عملہ بھی ہدایات پرمکمل عمل نہیں کرتا، الیکشن کمیشن۔ فوٹو: فائل

HONG KONG: الیکشن کمیشن نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کاانعقاداپنی نگرانی میںنہ کرانے پر غور شروع کردیاہے، الیکشن کمیشن باضابطہ طور پر انتخابی اصلاحات کمیٹی میں آئین کے آرٹیکل 140 اے اور 219 میں ترمیم کرانے کامطالبہ کرے گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ذرائع نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنی ذمے داریاں صرف عام انتخابات اور سینیٹ الیکشن تک محدود کرنا چاہتا ہے اور معلوم ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن 18 ویں ترمیم کے تحت بلدیاتی انتخاب کے انعقادسے متعلق دی جانے والی ذمے داریوںسے دست بردار ہوناچاہتاہے، حالیہ بلدیاتی انتخابات کے دوران سیاسی جماعتوںنے الیکشن کمیشن پر جانب داری کاالزام لگایاتھاجبکہ الیکشن کمیشن نے خود بھی محسوس کیاہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر انتخاب کے انعقاد کے لیے عملہ دستیاب نہیں ہوتااورصوبائی حکومتوں کی جانب سے فراہم کردہ عملہ بھی اس طرح سے ہدایات پر عمل نہیں کرتاجیسا ان کی ذمے داریوں میں شامل ہوتاہے۔

الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیاہے کہ انتخابی اصلاحات کمیٹی میں یہ مطالبہ کیاجائے گاکہ الیکشن کمیشن کی ذمے داریاں 1973کے آئین کے مطابق واپس کی جائیں اور 18ویں ترمیم میں بلدیاتی انتخابات میں جوذمے داریاں الیکشن کمیشن کو سونپی گئی ہیں وہ واپس صوبائی حکومتوں کوہی دی جائیں۔ دوسری جانب ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ این اے19کے ضمنی انتخابات میں بائیومیٹرک سسٹم کاتجربہ ناکام ہونے کے بعد بائیومیٹرک کومزید استعمال کرنے سے پہلے اس میںسامنے آنے والی خامیوں کو دور کیا جائیگا جس کے بعدہی ووٹرزکی تصدیق کامزید تجربہ کیاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔