برآمدات 4ماہ سے تنزلی کاشکار اور حکومت سورہی ہےاپٹما

بجلی کے بلوں میں دوسروں کی چوریاں بھی ٹیکسٹائل ملوں سے وصول کی جا رہی ہیں


نیوز رپورٹر November 29, 2015
ہ گیس کی فراہمی بند ہونے سے متعدد ملیں اور مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں، عامر فیاض۔ فوٹو: فائل

LONDON: آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ گزشتہ 4 ماہ سے برآمدات میں مسلسل کمی ہو رہی ہے لیکن حکومت سو رہی ہے۔

ٹیکسٹائل انڈسٹری کو صرف 4 گھنٹے گیس فراہم کی جا رہی ہے، بجلی کے بلوں میں دوسروں کی چوریاں بھی ٹیکسٹائل ملوں سے وصول کی جا رہی ہیں۔گزشتہ روز اپٹما ہاؤس لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پنجاب عامر فیاض نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس لوڈشیڈنگ اور ناہموار حکومتی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ گیس کی فراہمی بند ہونے سے متعدد ملیں اور مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔

حکومت کو صنعتیں سیاست سے نہیں بلکہ کسی یکساں پالیسی کے تحت چلانی پڑیں گی، میٹرو بس اور اورنج لائن ٹرین اچھے منصوبے ہیں مگر پہلے صنعتیں چلائی جائیں تاکہ لوگوں کو روزگار ملے۔ چیئرمین اپٹما نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے پاس جانے کے بجائے صنعتیں چلائے تا کہ ملک میں زرمبادلہ آئے، بجلی کے فیڈرز کے لاسز ٹیکسٹائل ملز کے بلوں سے وصول کیے جا رہے ہیں، حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں