انتظامیہ کی نااہلی فیشن پاکستان ویک ناکامی سے دوچار
میڈیا سے بد سلوکی کے متعدد واقعات، انجانے بلاگرز کو آگے اور میڈیا کو کہیں پیچھے جگہ دی گئی
گزشتہ دنوں کراچی میں ہونیوالے فیشن پاکستان ویک میں انتظامیہ کی نااہلی اور اور میڈیا سے بدسلوکی کے متعدد واقعات کے سبب شاید اسے مدتوں یاد رکھا جائے گا۔
فیشن کونسل کی جانب سے قومی زبان اردو میں کام کرنے والے میڈٰیا سے امتیازی سلوک روا رکھاگیا۔ فیشن پاکستان ویک میں نہ تو بین الاقوامی خریدار تھے اور نہ ہی بین الاقوامی میڈیا کے نمائندے۔ ہال کے اندر اور باہر بد نظمی کا دورو دورہ تھا۔ دو ریڈ کارپٹ ہونے کی وجہ سے ہر کیمرامین بری طرح پریشان رہا۔ ریڈ کارپٹ لاؤنج میں بیٹھنے کی جگہ تک نہیں تھی حتٰی کہ اسکرین تک نہیں لگی ہوئی تھیں۔ نشستوں کا انتظام بھی اتنا برا تھا۔ انجانے بلاگرز آگے اور قومی زبان کا مرکزی میڈیا کہیں پیچھے۔
اتوار کو ہونے والے نیٹ ورکنگ برنچ سے بھی مرکزی دھارے کے میڈیا کو دور رکھا گیا۔ پاکستان کا فیشن پاکستان کی پہچان ہونا چاہیے مگر اردو زبان سے اس کا رویہ انتہائی متعصبانہ رہا ہے تو یہ اپنی کیا شناخت بنائے گا۔ اطلاعات کے مطابق چند ایک بین الاقوامی اداروں نے تو اپنے نمائندے بھیجنے سے بھی انکار ہی کردیا۔ اگر نمائش کے لیے پیش کیے جانے والے ملبوسات دیکھے جائیں تو یہ عمومی فیشن شو سے زیادہ عروسی ملبوسات کا فیشن شو معلوم ہورہا تھا۔