امریکا سے نیٹو سپلائی معاہدے کی توسیع پراتفاق

امریکی حکام نے اس موقع پرشمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں پاک فوج کے آپریشنز کی حمایت کا اعادہ کیا


شائق حسین December 19, 2015
امریکی حکام نے اس موقع پرشمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں پاک فوج کے آپریشنز کی حمایت کا اعادہ کیا ۔ فوٹو: فائل

امریکا نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اتحادی سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی فراہمی دسمبر 2016 تک جاری رہیگی اور افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا کے بعد بھی پاکستان کیساتھ دفاعی شعبہ میں تعاون جاری رہیگا۔

باخبر سفارتی ذرائع کے مطابق اتحادی سپورٹ فنڈ کی پاکستان کو اگلے سال بھی فراہمی پر اتفاق واشنگٹن میں ہونیوالے پاک امریکا دفاعی مشاورتی گروپ (ڈی سی جی) کے اجلاس میں ہوا۔ یہ اجلاس 16 اور 17 دسمبرکومنعقد ہوا۔ اتحادی سپورٹ فنڈ کے تحت امریکا پاکستان کو ان مالی اخراجات کی ادائیگی کرتا ہے جو پاکستان دہشت گردی کیخلاف آپریشنزمیں کرتا آرہا ہے۔ اس سے قبل واشنگٹن سے آنیوالی میڈیا رپورٹس میں اتحادی سپورٹ فنڈ کی فراہمی روکے جانے کے خدشات ظاہرکیے جارہے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ مشاورتی گروپ کے دوروزہ اجلاس میں افغانستان کیلئے نیٹو سپلائی لائنز کے معاہدے میں توسیع کے معاملے پر بھی بات ہوئی اور اس توسیع پر باہمی اتفاق پایا گیا۔ اس معاہدے کی مدت بھی اس سال 31 دسمبر کو ختم ہورہی ہے۔ یہاں وزارت دفاع کی جانب سے جاری ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں شریک پاکستانی وفد کی قیادت سیکریٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد عالم خٹک نے کی جبکہ امریکی وفد کی سربراہی امریکی انڈر سیکریٹری برائے دفاع کرسٹین ای وورمتھ نے کی۔ اس سے قبل دفاعی مشاورت گروپ کا اجلاس گزشتہ سال دسمبر میں واشنگٹن میں ہوا تھا۔

دونوں اطراف نے گزشتہ سال کے اجلاس سے لیکر اب تک مختلف معاملات پر ہونیوالی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے پاک امریکہ دفاعی تعلقات میں مثبت پیش رفت اور بہتری کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون علاقائی سلامتی اور امن واستحکام کیلئے ضروری ہے۔ دونوں اطراف نے اس بات پربھی اطمینان کا اظہار کیا کہ سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون اور اشتراکیت سے القاعدہ کو کمزور کرنے اورعلاقے میں پر تشدد انتہا پسندی کے خاتمے کی کوششوں کو تقویت ملی۔ اجلاس کے شرکاء نے آنیوالے سالوں میں دفاعی شعبہ میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس تعاون سے انسداد دہشت گردی، علاقائی استحکام اور باہمی تعاون کے دیگر شعبوں میں مشترکہ تزویراتی اہداف کے حصول میں مدد ملنی چاہیے۔

امریکی حکام نے اس موقع پرشمالی وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں پاک فوج کے آپریشنز کی حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ ان فوجی کاروائیوں سے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو توڑا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں پاک افغان سرحد پر استحکام آیا ہے،پاکستانی حکام نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کیخلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں