ریلوے میں کرپشن پر 15 ملازمین معطل بعض جبری ریٹائر

143 کیسز پر کارروائی ہوئی، چیف سپروائزر بکنگ کراچی قیصر عباس بے ضابطگی پر برطرف


Syed Naveed Jamal December 21, 2015
143 کیسز پر کارروائی ہوئی، چیف سپروائزر بکنگ کراچی قیصر عباس بے ضابطگی پر برطرف۔ فوٹو: فائل

موجودہ دور حکومت میں پاکستان ریلوے کے ویجیلنس سیل کی نشاندہی پر پاکستان ریلوے اراضی کی لیز، ٹکٹوں کی بلیک مارکیٹنگ، ناقص تعمیرات، نجی ٹی وی چینل کے پارسل بکنگ سمیت دیگرکرپشن کیسز میں 199 ملازمین کے خلاف 143 کیسوں میں کارروائی کی گئی جب کہ 53کیسوں کی تحقیقات جاری ہے۔

ریلوے کی دستاویزکے مطابق ویجیلنس سیل کی نشاندہی پر انکوائر ی کے بعد جن افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہے ان میں ڈویژنل انجینئرکراچی نور الدین، ڈویژنل انجینئرسکھر محمد شفیق، اسسٹنٹ انجینئرکراچی معین الحق، اسسٹنٹ انجینئرکراچی نعیم قریشی، ڈویژنل انجینئر ملتان خالد جاوید، لیاقت حسین اسسٹنٹ انجینئر لاہور، ڈویژنل انجینئر ملتان سلیم محمود، ڈپٹی جنرل منیجر لاہور فرید احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر پراپرٹی لینڈلاہورخالد حسین، ڈپٹی چیف آپریٹنگ سپرنٹنڈنٹ راولپنڈی، سابق ڈویژنل کمرشل آفیسر پشاور عمران مشال، ڈویژنل پرسنل آفیسرسکھر فتح محمد شامل ہیں۔

دستاویزات کے مطابق15 سے زائد ملازمین کومعطل اور بعض کو جبری رٹائرکردیا گیا ہے، دستاویزات کے مطابق پارسل سپروائزر کراچی کینٹ خادم اورانس بٹ کونجی ٹی وی چینل کے پارسل کی بکنگ پر معطل کیاگیا، چیف سپروائزر بکنگ کراچی سید قیصرعباس زیدی کو26 لاکھ 16ہزار سے زائد کی بے ضابطگیوں میں ملوث ہونے پربرطرف، چیف سپروائزر بکنگ میرپورخاص ایم ریاض کو8لاکھ 90 ہزار کی مالی بے ضاطگیوں پر جبری رٹائرکردیا گیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں