گیس کی دیہات کو پائپ لائن کے ذریعے فراہمی پر پابندی کا فیصلہ

دنیامیں کہیں بھی دیہی علاقوں کیلیے گیس پائپ لائن نہیں بچھائی جاتی، وزارت پٹرولیم نے سمری ای سی سی کوبھیج دی


اظہر جتوئی December 25, 2015
مسئلے کامستقل حل ایل پی جی ہے،ریگولیٹ وگھریلوسلنڈر900 روپے کا کرنے کی سفارش کردی،جلدمنظوری ملے گی،وزیرپٹرولیم فوٹو: فائل

وفاقی حکومت نے گیس بحران کا انوکھا حل ڈھونڈتے ہوئے دیہات کے علاقوں میں پائپ لائن بچھا کر سوئی گیس فراہم کرنے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں سمری ای سی سی کو بھجوا دی ہے۔

وزارت پٹرولیم اور قدرتی وسائل کی طرف سے بھیجی گئی سمری میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دنیا میں کسی بھی ملک میں اربن ایریا سے باہر گیس کی پائپ لائن نہیں بچھائی جاتی، اس طرح کے اقدام سے قومی پیسے کا بے دریغ ضیاع ہوتا ہے، اس کے بجائے رورل علاقوں کیلیے صرف ایل پی جی کا استعمال کیا جائے۔ ا

س حوالے سے رابطہ کرنے پر وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ دنیا میں دیہی علاقے میں کہیں بھی گیس کی پائپ لائن نہیں بچھائی جاتی، ہم نے اس مسئلے کا مستقل حل ایل پی جی کی شکل میں ڈھونڈ لیا ہے، ایل پی جی کو ریگولیٹ کرنے کیلیے سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوا دی ہے، ایل پی جی متبادل فیول ہے، اسی سمری میں دیہی علاقوں میں پائپ لائن بچھا کر سوئی گیس فراہم کرنے پر پابندی عائد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت 900روپے تک کرنے کی بھی سفارش کر دی گئی ہے تاکہ عوام کو سستی ایل پی جی ملے، پہلے 11کلو سلنڈر کی قیمت 1100 روپے رکھنے کی سفارش کی تھی، ایل پی جی کو ریگولیٹ کرنے کے بعد ایل پی جی مافیا کی من مانیاں، بلیک میلنگ اور بلیک مارکیٹنگ سے چھٹکارہ مل جائے گا، قیمتوں کا تعین ریگولیٹری اتھارٹی کرے گی، ای سی سی کا اجلاس جب بھی ہوگا ایل پی جی کو ریگولیٹ کرنے کے بارے میں سمری کو منظور کر لیا جائے گا۔

امید ہے رواں یا آئندہ ماہ تک ای سی سی اس کی منظوری دے دے گی، اس کے بعد ایل پی جی صارفین کو بھی سستا فیول دستیاب ہوگا اور اس کی قیمتوں پر بھی چیک ہو گا اور دوردراز کے علاقوں میں بھی گیس دستیاب ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ گیس چوری پر سخت سزاؤں کا بل قومی اسمبلی سے رواں سیشن کے دوران منظورکرانے کیلیے سیکریٹریٹ بھیج دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں