گھٹا بھری ہو جیسے نین کٹوروں میں کاجل آنکھوں کو اور بھی دل فریب بنا دیتا ہے

شعرا نے اسے اپنے کلام میں کہیں رات، کبھی اُجلے چہرے پر اندھیرے کا پہرا بتایا تو کہیں پلکوں کی چھاؤں کہا۔


Musa Raza January 24, 2016
شعرا نے اسے اپنے کلام میں کہیں رات، کبھی اُجلے چہرے پر اندھیرے کا پہرا بتایا تو کہیں پلکوں کی چھاؤں کہا۔ :ماڈل : جیا بخاری / فوٹو : ایکسپریس

آنکھیں بولتی ہیں۔ دل کی کیفیات اور ہمارے محسوسات ان سے جھلکتے ہیں۔ نین دریچے سارے جذبے عیاں کردیتے ہیں۔

آنکھیں دلوں کے راز دوسروں پر کھول دیتی ہیں۔ حُسن اس وقت اور قیامت خیز ہو جاتا ہے جب کوئی اپنی آنکھوں میں کاجل بھرلے۔ یہ سجتی سنورتی ہیں تو پوری شخصیت نکھر جاتی ہے۔ کاجل بھرے نین سبھی کی توجہ اپنی جانب کھینچ لیتے ہیں۔ برصغیر میں کاجل آنکھوں کی سجاوٹ اور خوب صورتی بڑھانے کا ذریعہ ہے۔



یہ نہ صرف حُسن دوبالا کرتا ہے بلکہ سلیقے اور مہارت سے کاجل بھری آنکھیں پوری شخصیت کو بدل کر رکھ دیتی ہیں۔ شعرا نے اسے اپنے کلام میں کہیں رات، کبھی اُجلے چہرے پر اندھیرے کا پہرا بتایا تو کہیں پلکوں کی چھاؤں کہا۔ یہی کاجل کسی دکھ میں گرفتار ہو کر بہہ نکلے اور گالوں پر اتر آئے تو دن کی روشنی بھی تاریکی میں بدل جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں