نجکاری کمیشن میں صوبوں کی غیرمتناسب نمائندگی

73رکنی عملے میں44کاتعلق پنجاب،13کے پی،8سندھ،2بلوچستان اور 6 اسلام آبادسے ہیں


ملک سعید اعوان January 24, 2016
سندھ کا کوئی افسر نجکاری کمیشن میں اعلیٰ عہدے پر تعینات نہیں کیاگیا، دستاویز ۔ فوٹو: فائل

نجکاری کمیشن پاکستان میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے افسران اور ملازمیں کی اجارہ داری قائم ہو چکی ہے، نجکاری کمیشن کی مجموعی 73 افسران اور ملازمین میں سے 44 کا تعلق پنجاب سے ہے، گریڈ 17 سے 22 سے تک 9 افسران میں سے 5 کا تعلق پنجاب سے جبکہ2 خیبرپختونخوا اور2 کا تعلق بلوچستان سے تاہم سندھ کا کوئی افسر نجکاری کمیشن میں اعلیٰ عہدے پر تعینات نہیں، نجکاری کمیشن میںصرف 2 خواتین افسران کام کر رہی ہیں، دونوں کا تعلق بھی پنجاب سے ہے۔

''ایکسپریس'' کے پاس موجود دستاویزات کے مطابق نجکاری کمیشن میں مجموعی طور پر 73 اہلکار کام کر رہے ہیں جس میں گریڈ 20،21 اور 22 میں 2 افسران کام کررہے ہیں دونوں کا تعلق پنجاب سے ہے، گریڈ 19میں 3 افسران کام کر رہے ہیں جن میں سے 1پنجاب سے، 1خیبر پختونخوا سے اور 1کا تعلق بلوچستان سے ہے، گریڈ 18کے 2 افسران کا م کرتے ہیں جن میں سے 1کا تعلق پنجاب سے اور 1 کا تعلق خیبرپختونخوا سے ہے۔

گریڈ 17میں 1خاتون افسر جن کا تعلق پنجاب سے ہے کام کررہی ہیں، گریڈ 17 سے 22 تک مجموعی طور پر11 پوسٹوں پر 9 افسران نجکاری کمیشن میں کام کر رہے ہیں جن میں 7 افسران اور 2 خواتین شامل ہیں، ان میں 3 مرد اور 2خواتین افسران کا تعلق پنجاب سے ہے جبکہ خیبرپختونخوا سے 2 افسران اور بلوچستان سے بھی 2 افسران شامل ہیں، نجکاری کمیشن کے ان 73ملازمین میں سے 71ملازمین مرد اور صرف 2 خواتین ہیں، ان افسران میں اسلام آباد کے ڈومیسائل پر6، پنجاب کے 44، سندھ کے 8، خیبرپختونخوا کے 13اور بلوچستان سے 2افسران کام کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں