جان کیری سعودی عرب اورایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی دورکروانے کیلئے ریاض پہنچ گئے

ایران کی جانب سے حزب اللہ کو اسلحے کی فراہمی پر تشویش ہے، داعش عالمی خطرہ ہے، امریکی وزیر خارجہ


AFP/Net News January 24, 2016
خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں، امریکا ایران کی حرکات سے باخبر ہے، سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی میڈیا سے گفتگو فوٹو: فائل

KARACHI: امریکی وزیر خارجہ جان کیری سعودی عرب اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی دور کروانے کیلئے ریاض پہنچ گئے۔

اے ایف پی کے مطابق جان کیری نے اپنے سعودی ہم منصب عادل الجبیر اور خلیج تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقاتیں بھی کیں۔ سعودی ہم منصب عادل الجبیر کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے لبنانی شیعہ تحریک حزب اللہ کو ایران کی جانب سے فوجی امداد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکہ خطے میں ایران کی سرگرمیوں کو مشکوک نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ حزب اللہ کے اکثر ہتھیار ایران سے دمشق کے راستے آئے ہیں اور حزب اللہ کے پاس تقریباً 80 ہزار راکٹ ہیں۔ جان کیری نے باور کرایا کہ یمن میں حوثی بغاوت کا مقابلہ کرنے میں واشنگٹن حکومت سعودی عرب کیساتھ کھڑی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ بشارالاسد وہ مقناطیس ہیں جو دہشت گردی کو کھینچ کر شام میں لائے۔ جان کیری نے شام میں امن کے قیام کیلیے جنیوا میں ہونیوالے امن مذاکرات کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب میں خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک سے بات کرنے کے بعد مجھے یقین ہے کہ یہ مذاکرات ضرور ہوں گے۔

اس موقع پر عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ خلیجی ریاستیں خطے میں ایرانی مداخلتوں کا مقابلہ کرنے کیلیے امریکا کے ساتھ ملکر کام کر رہی ہیں۔ خطے میں استحکام اسی صورت میں آئے گا جب تہران اپنی جارحیت کو ترک کر دے گا۔ عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اسپانسر ہے۔ میرے خیال میں امریکا ایران کی شاطر اور مذموم حرکات سے باخبر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں