ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیے ایف بی آر کا وزارت پانی وبجلی سے مدد لینے کا فیصلہ

ٹیکس نادہندہ کی نشاندہی ہونے کے بعد قانونی کارروائی بروئے کار لائی جائے گی، ذرائع


Online January 25, 2016
ٹیکس نادہندہ کی نشاندہی ہونے کے بعد قانونی کارروائی بروئے کار لائی جائے گی، ذرائع فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر نے ٹیکس نیٹ میں اضافے کیلیے وزارت پانی وبجلی سے مدد لینے کا فیصلہ کرلیا ہے، بجلی بلز کے ذریعے تاجروں اور دولت مند لوگوں کی نشاندہی کی جائے گی، اس حوالے سے ایف بی آر نے وزارت پانی وبجلی سے باقاعدہ درخواست کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت پانی وبجلی کے ذریعے بجلی تقسیم کار کمپنیوں سے بجلی بلز کی تفصیلات حاصل کرکے ایف بی آر مالدار اور کاروباری لوگوں کی نشاندہی کرے گی اور ان کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ دکانداروں اور دفاتر کے علاوہ تمام کمرشل بجلی بل کی تفصیلات حاصل کی جائیں گی اور 50ہزار سے زیادہ بجلی بل کی نشاندہی کرکے کنزیومر کو ہدف رکھا جائے گا۔ ایف بی آر نے تمام ریجنل آفسز میں بجلی بلز کی جانچ پڑتال کیلیے ٹیم تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ذریعے ٹیکس ادا نہ کرنے والے کو ہدف بنایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ بورڈ ان کونسل کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیاگیا تھا اور چیئرمین ایف بی آر نثار محمد نے اس حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی۔ ایف بی آر نے وزارت پانی وبجلی سے باضابطہ طور پر درخواست کردی ہے اور دونوں اداروں کے اعلی حکام کا اجلاس جلد ہونے کا امکان ہے جس میں دونوں مشترکہ طور پر ایک طریقہ کار واضح کریں گے۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایف بی آر ملکی ریونیو میں اضافے کیلیے تمام اقدامات کر رہی ہے اور ٹیکس نادہندہ کی نشاندہی ہونے کے بعد قانونی کارروائی بروئے کار لائی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔