وزارت پٹرولیم کے4ہزار عارضی ملازمین مستقل کرنے کا فیصلہ

دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں سے بھی یتیم بچوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائیگی


اظہر جتوئی January 30, 2016
دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں سے بھی یتیم بچوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائیگی فوٹو؛ فائل

حکومت نے وزارت پٹرولیم اور اس کے ذیلی اداروں کے 4 ہزار عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں عارضی ملازمین کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں، جن ملازمین کو مستقل کیا جائیگا ان کی کارکردگی، تعلیم اور تجربے کو مدنظر رکھا جائے گا۔

وزارت پٹرولیم کی رپورٹ کے مطابق عارضی ملازمین کو مستقل کرنے سے ملازمین کارکردگی میں تیزی آئے گی، اس لیے ملک بھر میں 4000کے قریب عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کا شیڈول بنایا جا رہا ہے جبکہ جن علاقوں سے پٹرولیم کی پیداوار ہو رہی ہے ان علاقوں کے مقامی افراد کو ملازمت میں ترجیح دی جا رہی ہے، خیبر پختونخوا کے 3اضلاع کوہاٹ، ہنگو اورکرک میں پٹرولیم کمپنیوں کے 529 ملازمین میں سے 364 ورک چارج مقامی افراد ہیں، دور درازعلاقے جہاں گیس کی پائپ لائن بچھانا بہت مشکل کام ہے ان علاقوں میں ایل پی جی کے نئے پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔

اس سلسلے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے علاقوں کو ترجیح دی جائے گی، فلاحی کاموں کے لیے بھی وزارت پٹرولیم، اس کے ماتحت ادارے اور پٹرولیم کی پیداواری کمپنیاں سرگرم ہیں، اس سلسلے میں طلبہ کو1 سال کے لیے 25ہزار ماہانہ انٹرن شپ دی جا رہی ہے، گلگت بلتستان فاٹا سمیت ہرصوبے سے قابل طلبہ لیے جائیں گے۔

دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں سے بھی یتیم بچوں کو ملازمتوں میں ترجیح دی جائیگی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے علاقوں کرک،گھرگری میں سالانہ 3 سے 4 ارب روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے، اب گیس چوری کے تدارک کیلیے ایف آئی اے کو شامل کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود ایس این جی پی ایل کی ریکوری میں کمی آئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں