اسٹوڈنٹ لون اسکیم کے تحت10کروڑ92لاکھ روپے منظور

یہ قرضے پہلی قسط کی ادائیگی کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 10 سال کی مدت کے لیے دیے جاتے ہیں


Business Desk February 27, 2016
یہ قرضے پہلی قسط کی ادائیگی کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 10 سال کی مدت کے لیے دیے جاتے ہیں فوٹو: فائل

بینک دولت پاکستان کے ڈپٹی گورنر سعید احمد کی سربراہی میں قائم اپیکس کمیٹی برائے اسٹوڈنٹ لون اسکیم کا اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے مستحق طلبہ کے لیے سود سے پاک 10کروڑ 92 لاکھ 20 ہزار روپے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی سیشن 2013-14اور 2014-15 کے لیے سرکاری جامعات کے مختلف شعبوں میں انڈرگریجویشن، گریجویشن اور پی ایچ ڈی کی سطح کے 729 طلبہ کو دی جائے گی۔

اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نیشنل بینک، ایم سی بی بینک، الائیڈ بینک، حبیب بینک اور یونائیٹڈ بینک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یاد رہے کہ اسٹوڈنٹ لون اسکیم کا اعلان مالی سال 2002کے وفاقی بجٹ میں کیا گیا تھا ۔ جس کا مقصد ناکافی وسائل رکھنے والے لائق طلبہ کو مالی امداد کی فراہمی تھی۔ یہ قرضے پہلی قسط کی ادائیگی کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 10 سال کی مدت کے لیے دیے جاتے ہیں اور پہلے روزگار کی تاریخ کے 6ماہ بعد یا تعلیم مکمل ہونے کی تاریخ کے 1سال بعد ماہانہ اقساط میں قابل واپسی ہیں۔

نیشنل بینک آف پاکستان ایڈمنسٹریٹرکی حیثیت سے اسکیم کے تمام کام انجام دیتا ہے، کامیاب طلبا کے نام نیشنل بینک کی ویب سائٹ پر جاری کر دیے گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔