پولیس اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور تھانے خالی رہے

علاقوں میں پولیس گشت اورمعمول کی ڈیوٹی کے احکامات پس پشت ڈال دیے گئے.


Muhammad Yaseen November 11, 2012
صبح سے رات گئے تک پولیس کی غیر موجودگی کا قاتلوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا. فوٹو : ایکسپریس

آپریشنل پولیس شہر میں وزیر اعظم اور بھارتی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ سمیت اہم شخصیات کے پروٹوکول میں مصروف رہی اور تھانے خالی پڑے رہے۔

علاقوں میں پولیس کی غیر موجودگی کا قاتلوں نے بھر پور فائدہ اٹھایا اور ایک درجن سے زائد شہریوں کو قتل جبکہ اتنی ہی تعداد کو زخمی کر دیا۔پولیس ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ وزیر اعظم کی آمد پر تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز ہدایات کے مطابق نفری کے ہمراہ ہفتے کی صبح 8 بجے شارع فیصل اور ائیر پورٹ کے اطراف میں ڈیوٹی پر پہنچ گئے ، پولیس کو اپنے ذرائع سے پتہ چلا کہ صبح 8 بجے وزیر اعظم اسلام آباد میں موجود ہیں ، وزیر اعظم کی آمد دوپہر ڈیڑھ بجے ہوئی وہ کراچی ایئر پورٹ سے بن قاسم اور پھرگورنر ہاؤس چلے گئے ، ایس ایچ اوز دیگر اہلکار شام 4 بجے تک اپنے تھانے چھوڑ کر سڑک پر بھوکے پیاسے ڈیوٹی دیتے رہے، پھر وائر لیس پیغام کے ذریعے انہیں اپنے علاقوں میں جانے کی ہدایت دی گئی ، دوبارہ وائر لیس پیغام چلا یا گیاکہ وزیر اعظم اسلام آباد جا رہے ہیں لہذا شام ساڑھے 7 بجے دوبارہ ڈیوٹی پر پہنچ جائیں۔

جس پر تمام ایس ایچ اوز اپنے علاقے چھوڑ کر ڈیوٹی پر آکر کھڑے ہو گئے۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف وفاقی وزیر مذہبی امور خورشید شاہ کے صاحبزادے کی شادی میں شرکت کے بعد اسلام آباد روانہ ہوں گے ۔ ہفتے کو شہر میں وزیر اعظم کے علاوہ وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ ، وفاقی وزیر نوید قمر ، مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین ، وفاقی وزیر چنگیز خان جمالی اور بھارتی ریاست بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے علاوہ دیگر اہم شخصیات کی سیکیورٹی کے لیے شہر کے تمام تھانوں سے نفری منگوائی گئی تھی جبکہ ایکسپو سینٹر میں دفاعی نمائش کے لیے بھی شہر بھر کے تھانوں کی نفری کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا جس کے باعث ضابطے کے مطابق تھانوں میں ایک افسر اور 10 اہلکاروں سے زائد نفری موجود نہیں تھی جنہیں اپنے پورے علاقے میں گشت ،بینک ڈیوٹی اور دیگر اہم مقامات پر حفاظتی فرائض انجام دینے تھے۔

ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود نے وائر لیس کے ذریعے تمام تھانوں کے ایس ایچ اوز کو پیغام دیا تھا کہ ایک پولیس موبائل میں 3 اہلکار ، ایک افسر اور ڈرائیور سے کم کی نفری نہیں ہونی چاہیے جبکہ موٹر سائیکل گشت کے لیے 2 موٹر سائیکلوں پر 4 اہلکار ایک ساتھ گشت کریں گے اس سے کم کی نفری گشت کرتے ہوئے دیکھی گئی تو متعلقہ ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ شہر کے ایک تھانے کے ایس ایچ او نے بتایا کہ ان کے تھانے میں60 اہلکاروں کی نفری ہے تاہم ہفتے کو انتظامی ڈیوٹی کی وجہ سے ان کے تھانے میں صرف ایک افسر سمیت 6 اہلکاروں کی نفری رہ گئی۔

جبکہ ان کا تھانہ اس وقت فرقہ وارانہ قتل و غارت کی وجہ سے انتہائی حساس ہے۔ واضح رہے کہ شہر میں آپریشنل پولیس کی تعداد صرف 22 ہزار ہے جبکہ 7 ہزار نفری پر مشتمل ایک سیکیورٹی فورس بھی بنائی گئی ہے ، ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی زون میں تعینات آدھی سے زیادہ نفری مبینہ طور پر ڈیوٹی پر نہیں آتی اور نہ آنے کے بدلے اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے مبینہ طور پر اپنے کمانڈر کو دے دیتے ہیں جبکہ محافظ فورس جو دیگر پولیس افسران و اہلکاروں کی نسبت دگنی تنخواہ لیتے ہیں وہ رات 11بجتے ہی اپنی ڈیوٹی ختم کر کے گھر روانہ ہو جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں