بیرون ملک پی ایچ ڈی کیلیے جانیوالے 200 طلبا واپس ہی نہیں آئے

پی ایچ ڈی کیلیے 4 ہزار 412 اسکالر شپس دی گئیں، بیروزگاری خدشے پر بیشتر طلبا واپس نہیں آتے


ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2015 کے دوران کل 79 ہزار 554 طلبا کو اسکالر شپس فراہم کیں، ذرائع فوٹو: فائل

ISLAMABAD: ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بیرون ممالک پی ایچ ڈی پروگرام کیلیے کل 4 ہزار 412 طالب علموں کیلیے اسکالرشپس دی ہیںجن میں سے 200 سے زائد پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے بعد واپس پاکستان ہی نہیں آئے اور جو پاکستان آئے ان میں اکثر لوگ بے روزگار ہیں۔

ذرائع کے مطابق ہائر ایجوکیشن کمیشن نے گزشتہ سال 2015 میں کل79 ہزار 554 طالب علموں کو ملکی اور غیرملکی اسکالرشپس دی ہیں جن میں سے 2 ہزار 825 پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ اسکالرشپس کیلیے ملکی اورغیر ملکی یونیورسٹیوں میں بھیجے گئے ۔ ذرائع کے مطابق ملکی سطح پرایچ ای سی نے وزیراعظم فی ری ایمبرسمنٹ پروگرام کے تحت 50 ہزار296 ایم ایس اور ایم فل اسکالرشپس فراہم کی ہیں جب کہ 26 ہزار 433 طالبعلموں کویو این اسکالر شپ نیڈ پروگرام کے تحت انڈرگریجویٹ لیول میں ملکی تعلیمی اداروں میں اسکالرشپس دی گئیں۔

ذرائع نے بتایاکہ ایچ ای سی نے پی ایچ ڈی پروگرام کے لیے ابھی تک 4ہزار412 پاکستانی طلباکوغیرملکی یونیورسٹیوں میں اسکالرشپس فراہم کیں جن میں سال2015-16میں271طلبا کو بیرون ممالک بھیجا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ ایچ ای سی ایک پی ایچ ڈی اسکالر شپ کے لیے70ہزارسے ایک کروڑ روپے تک خرچ کرتا ہے تاہم ناقص مانیٹرنگ نظام اوربیروزگاری کے خدشے کے باعث کچھ طلبا پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے باوجود واپس پاکستان آتے ہی نہیں،بیرون ممالک پی ایچ ڈی پروگرامز کے لیے طلبا سے ایک معاہدہ کیا جاتا ہے۔

جس کے تحت پی ایچ ڈی کے بعد پاکستان میں5 سال تک رہنا لازمی ہوتاہے،پی ایچ ڈی مکمل کرکے واپس آنے والوں کوایک سال تک ایک لاکھ روپے ماہانہ معاوضہ فراہم کیاجاتاہے تاہم ایک سال بعدحالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں