عدلیہ کو خطرہ نہیںسب نے فیصلے تسلیم کیے اسرارالحق

قانونی سوالات کا جواب دینا عدالت کی آئینی مجبوری ہے،صدرسپریم کورٹ بار


Ghulam Nabi Yousufzai November 12, 2012
اصغرخان فیصلے پر ردعمل مثبت ہے،جمہوریت کیلیے ضروری ہے کہ عوامی رائے ہائی جیک نہ ہو

سپریم کورٹ بارایسو سی ایشن کے نومنتخب صدرمیاں اسرار الحق نے کہاہے کہ عدلیہ کوکسی طرف سے کوئی خطرہ نہیں۔

اداروں میں کوئی تصادم نہیں ،تمام ادارے اپنے دائرہ اختیارکے اندرآگے کی طرف یکسوہیں۔ ایکسپریس سیگفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ عدلیہ کی آزادی پرکسی کی دورائے نہیں،حالات تبدیل ہوگئے ہیں اب عدلیہ کی آزادی پرکوئی اثراندازنہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہاکہ ملک کے تمام ادارے ہمارے اپنے ہیں اورتمام اداروں میں استحکام سے ملک مستحکم رہے گا۔میاں اسرارالحق نے کہاکہ یہ درست ہے کہ حالیہ کچھ برسوں میں اعلیٰ عدلیہ نے ایک فعال کردار اداکیاہے جس کی وجہ سے لوگوں کوعدلیہ سے امیدیں پیدا ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہاعدلیہ نے اب تک جتنے فیصلے دیے ان فیصلوں پرتنقیدضرور ہوئی ہوگی لیکن سب نے ان فیصلوں کوتسلیم کیا ۔ سپریم کورٹ بارکے صدرنے کہاکہ اگرسیاسی جماعتیں اورعوامی نمائندے مفاد عامہ کے معاملات کے حل کیلیے خودعدالتوں سے رجوع کریں گے تو اٹھائے گئے قانونی سوالات کاجواب دیناعدالت کی آئینی مجبوری بن جاتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری کے معاملے پربارکے ساتھ مثبت مشاورت کامعاملہ چیف جسٹس کے ساتھ اٹھایاگیاہے اورانھوں نے اس پرمثبت ردعمل ظاہرکیاہے،انھوں نے کہاکہ اصغرخان کیس کے فیصلے پرسیاسی جماعتوں کا ردعمل مثبت ہے،تمام جماعتیں ملک میں جمہوریت اور شفاف سیاسی نظام کیلیے اس فیصلے کو بہترسمجھتی ہیں، انھوں نے کہاکہ ملک میں جمہوریت کے لیے ضروری ہے کہ عوام کی رائے کوہائی جیک نہ کیاجائے اورسیاسی نظام کوآلودگی سے محفوظ کیاجائے۔ انتخابات ہمیشہ آزادانہ ،منصفانہ،غیرجانبدارانہ اورشفاف ہونے چاہیے،جس کیلیے سب سے اہم ذمے داری الیکشن کمیشن کی ہے۔میاں اسرارالحق نے کہاکہ موجودہ الیکشن کمیشن پر ہمیں اعتماد ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری بہترطورپرنبھائے گا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ بارایسو سی ایشن آئندہ عام انتخابات کا خودمشاہدہ کرے گی اور اگرکہیں سے الیکش میں گڑبڑکی نشاندہی ہوئی تواسے سب کے سامنے لایاجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں