واہگہ تک رسائی کے لیے پاکستان کا افغانستان کے ساتھ بات چیت سے انکار

رواں سال فروری میں ہونےوالےمذاکرات میں طےپایا تھا کہ ابتدائی طور پر10ٹرکوں کاپائلٹ پروجیکٹ شروع کیاجائےگا، وزارت تجارت


اظہر جتوئی April 03, 2016
رواں سال فروری میں ہونےوالےمذاکرات میں طےپایا تھا کہ ابتدائی طور پر10ٹرکوں کاپائلٹ پروجیکٹ شروع کیاجائےگا، وزارت تجارت فوٹو: فائل

بھارت سے تجارت کے لیے واہگہ بارڈر تک رسائی کے معاملے پر افغانستان طے شدہ تاریخ تک اپنی تجاویز ارسال نہ کرسکا جس پر پاکستان نے ٹی آئی آر پر مزید مذاکرات سے انکار کر دیا ہے جس سے ایک مرتبہ پھر بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی ہے۔

وزارت تجارت کے حکام کے مطابق پاکستان اور افغانستان نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ میں ٹی آئی آر کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت افغانستان کے تجارتی ٹرکوں کو واہگہ بارڈر تک رسائی ہوگی اور بھارتی سامان افغان ٹرکوں کے ذریعے کابل جائے گا جبکہ پاکستان کو افغانستان کے راستے بذریعہ تاجکستان وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی مل جائے گی۔

اس سلسلے میں افغانستان نے ہوم ورک کے لیے 15مارچ تک وقت مانگا تھا، افغان سفارشات آنے کے بعد مارچ کے آخر میں پاکستانی حکام افغانستان جا کر نئے تجارتی امور پر حتمی بات چیت کرتے لیکن افغانستان نے ابھی تک سفارشات ارسال نہیں کیں اور پاکستان سے دوبارہ مذاکرات پر زور دیا ہے جس پر وزارت تجارت نے تحریری طور پر خط کے زریعے افغانستان کو آگاہ کر دیا ہے کہ پہلے افغانستان اپنی سفارشات ارسال کرے اس کے بعد ٹی آئی آر پر مزید مذاکرات ہو سکتے ہیں، اس لیے پاکستان کا کوئی وفد فی الحال افغانستان نہیں آ رہا۔

وزارت تجارت کے مطابق رواں سال فروری میں ہونے والے مذاکرات میں طے پایا تھا کہ ابتدائی طور پر 10ٹرکوں کا پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا جائے گا جس میں افغان حکام کے ساتھ پاکستانی حکام بھی موجود ہوں گے اور راستے میں درپیش مسائل کو دیکھ کر انہیں حل کرنے کیا جائے گا، اسی طرح پاکستان کے 10 ٹرک تاجکستان تک افغانستان کے راستے جائیں گے اور درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں